وزیراعلی گلگت بلتستان کو جب نواز شریف کی عیادت کی اجازت نہ ملی تو کیاکہا

باغی ٹی وی : وزیراعلی گلگت بلتستان کو نواز شریف کی عیادت کی اجازت نہ مل سکی جس کے بعد وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے جاتی امرا کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوتے ہوئے کہا کہ ہمارا لاہور آنے کا مقصد نواز شریف کی عیادت کرنا تھا.ان کے لئے پورے ملک میں دعائیں ہو رہی ہیں

گلگت بلتستان والے نواز شریف کو اپنا محسن سمجھتے ہیں.3 مرتبہ ملک کا وزیراعظم، ایٹمی طاقت بنانے، معیشت کو ایشین ٹائیگر بنانے اور سول سپریمیسی، بلوچستان سمیت چھوٹے صوبوں کو نزدیک لانے والے لیڈر سے اچھا سلوک نہیں ہوا.ان کی صحت سے کھلواڑ کیا گیا اور مذاق اڑایا گیا.یہ کیسے حکمران ہم پر مسلط ہو گئے ہیں.ہر 3 ماہ بعد ہونے والی سی پیک کی حکومت ڈیڑھ سال بعد گذشتہ روز ہوئی ہے.6 ماہ پہلے مکمل ہونے والی ملتان سکھر موٹر وے کا اب افتتاح کیا گیا ہے.ملک کے ساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے.ہم نواز شریف کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں،عام آدمی کے لئے بھی ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے تھا

اب ہر کوئی یہی کہتا ہے کہ ملک کے لئے کام کرنے کی کوئی ضرورت نہیں یے.سیکرٹری اب کہتے ہیں کہ ہم بڑے بڑے فیصلے کیوں کریں
چلتے پھرتے پاکستان کو کھنڈر بنا دیا گیا ہے.قومی لیڈروں کے ساتھ مذاق اور تضحیک بند ہونی چاہیئے.شاہد خاقان عباسی کی مجھے عیادت نہیں کرنی دی گئی.رانا ثناء اللہ جیسے سیاستدان نے چھوٹے صوبوں کے حقوق کی جنگ لڑی ہے.نئے پاکستان والے ڈرامے باز لوگ ہیں
جو مشکل وقت میں اپنی جماعت کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکے، وہ ملک کے ساتھ کیا کھڑے ہوں گے.گلگت بلتستان سے ایک ہزار سے زائد افراد مولانا کے دھرنے میں شریک ہیں.اس دھرنے سے مہذب اور غیر مہذب ہونے کا فرق واضح کر دیا ہے

علما، مدارس کے طلبا نے ہمیں سبق سکھایا ہے کہ احتجاج پرامن کیسے ہوتا ہے.اسلام آباد میں کوئی حکومت نہیں ہے،کوئی کام نہیں کر رہا
اس حکومت نے کوئی پراجیکٹ نہیں لگایا.ہم 2026 تک اپنے صوبے میں بھرپور طریقے سے حکومت کرینگے.شہباز شریف نے تیمارداری سے لے کر جتنے بھی معاملات چلائے ہیں وہ قابل تعریف ہے مولانا فضل الرحمان نواز شریف کا ایجنڈہ ہی لے کر چل رہے ہیں.نواز شریف سے ملاقاتوں پر پابندی کی وجہ سے ان سے ملاقات نہیں ہو سکی.نواز شریف کے علاج معالجے کا فیصلہ ان کے خاندان اور ڈاکٹروں نے کرنا ہے،نواز شریف کال کوٹھریاں اور جلاوطنیاں پہلے بھی کاٹ چکے ہیں.طالبان کا ایک آدھ جھنڈا لاکھوں کے مجمعے میں نظر آنا کوئی مسئلہ نہیں ہے
کسی ایک آدھ شرپسند عنصر نے ایسی حرکت کی ہو گی

بھارت کو 70 سالوں میں کشمیر کی خصوصی حیثیت بدلنے کی جرات نہیں ہوئی.موجودہ حکمرانوں نے قوم میں تقسیم بڑھا دی، معاشی طور پر کمزور کر دیا گیا جس کے بعد بھارت نے یہ جرات کر ڈالی.ہم مسئلہ کشمیر کی وجہ سے آئینی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں بن سکے.کرتارپور راہداری کھول رہے ہیں جس سے حکومت کے دوہرے معیار سامنے آ رہے ہیں

Shares: