اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیرا علیٰ پنجاب کو بلا رکھا تھا جس کےسلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے، دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسارکرتے ہوئے وکیل سے پوچھا کہ کیا وزیر اعلیٰ پنجاب آئے ہیں؟اس پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے وکیل نے کہا کہ جی ہاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار عدالت میں موجودہیں،یہ موقف واضح ہے کہ ہم عدالتوں کی عزت کرتے ہیں،اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اس لیے نہیں بلایا ، ان کو اس لیےبلایا ہے کہ پوچھیں جیلوں میں دیگر قیدیوں کی کیا حالت ہے. جیل میں قیدیوں سے متعلق جاننے کے لیےبلایا ہے،قانون کی شقیں ہیں جس میں مریض قیدی کا خیال رکھا جانا چاہیے.کچھ چیزیں پنجاب سمیت تمام صوبوں کےلیے توجہ طلب ہیں.جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عثمان بزدارکی جانب سے عدالت میں پیش ہونے کی تعریف کرتے
ہیں،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کی طبی حالات پر وفاق سے بھی رپورٹ طلب کی تھی.بہت سے بیمار قیدی عدالت سے رجوع نہیں کر سکتے،مہلک بیماریوں میں مبتلاتمام قیدیوں کے لیےراہ دکھانا چاہتے ہیں.عثمان بزدار نے کہا کہ جیل میں بہت سے مسائل ہیں،ایک سال میں آٹھ جیلوں کا دورہ کیا ہے.میں خود بھی وکیل ہوں، جہاں بھی جاتا ہوں جیلوں کا وزٹ کرتا ہوں.ہم جیل ریفارمز کی پوری کوشش کر رہے ہیں،میں پہلا وزیر اعلی ٰہوں جو جیل میں جا رہا ہوں.اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جیلوں میں نہیں بلکہ جیلوں کا دورہ کرنے جا رہے ہیں.جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے.