گورنر پنجاب کیجانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت، وزیراعلی پنجاب نےقانونی ماہرین کا اجلاس طلب کرلیا

ملکی سلامتی کیلئے پوری قوم اور پاکستان کی بہادر مسلح افواج یکجان ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب

لاہور: گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے اور پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر پرویز الٰہی نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سمیت قانونی ماہرین کا اجلاس طلب کرلیا۔

باغی ٹی وی : ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کے مطابق گورنر پنجاب اسمبلی سیشن کے دوران اعتماد کے ووٹ کا نہیں کہہ سکتے، تاہم دوران اجلاس عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہےعدم اعتماد کی تحریک کا بھی قانون میں طریقہ درج کیا گیا ہے۔

گورنر پنجاب نے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کر دی

احمد اویس کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پر 15 یوم کے اندر ووٹنگ کروانا ضروری ہوتا ہے عمران خان نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔

احمد اویس نے کہا کہ اس سلسلے میں گزشتہ روز عمران خان کو اسمبلی تحلیل کرنے میں رکاوٹوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی ہے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے دستخط سے حکم نامہ جاری کیا گیا تھاجس میں گورنر نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبر کو سہ پہر 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں جس میں وزیراعلٰی اعتماد کا ووٹ لیں۔

ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے…

حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ 17 دسمبر کو وزیراعلٰی نے عمران خان کی جانب سے سابق آرمی چیف کے خلاف کمنٹس دینے پر انٹرویو میں عمران خان کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا، وزیراعلیٰ کا یہ بیان پی ٹی آئی کی پارٹی پالیسی کے خلاف تھا جس پر 2 اراکین مستعفی بھی ہو گئے، وزیراعلٰی چودھری پرویز الٰہی نے 4 دسمبر کو ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ آئندہ مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، کابینہ کے ایک رکن سردار حسنین بہادر دریشک کی کابینہ اجلاس کے دوران تلخ کلامی ہوئی جس پر وہ مستعفی ہو گئے۔

پنجاب اسمبلی کو بچانے کی جہدوجہد جاری رکھیں گے،آصف زرداری

Comments are closed.