وزیراعظم شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔
باغی ٹی وی : وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ سویڈن میں دائیں بازو کے انتہاپسند کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
توانائی کےشعبےکےمسائل سمیت گردشی قرضے کو ختم کیا جائے،اسحاق ڈار
No words are enough to adequately condemn the abhorrable act of desecration of the Holy Quran by a right-wing extremist in Sweden. The garb of the freedom of expression cannot be used to hurt the religious emotions of 1.5 billion Muslims across the world. This is unacceptable.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) January 22, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی اظہار کے لبادے کو دنیا بھر میں بسنے والے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا،سویڈن میں دائیں بازو کے انتہا پسند کی جانب سے کیا گیا شرمناک فعل ناقابل قبول ہے۔
🔊: PR NO. 1️⃣2️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣3️⃣
Pakistan strongly condemns the abhorrent act of desecration of the Holy Quran in Sweden
🔗⬇️https://t.co/5RM81b6mzA pic.twitter.com/y9Px3rA1Rx
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) January 21, 2023
قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی بےحرمتی سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی، مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا اظہار رائے کی آزادی میں نہیں آتا، انسانی حقوق کے علمبردار نفرت انگیز عمل کی روک تھام کی ذمہ داری نبھائیں، انسانی حقوق کے علمبردار لوگوں کو تشدد پر نہ اکسانے کی ذمہ داری نبھائیں، اسلام امن کا مذہب ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان تمام مذاہب کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔
مریم نواز 28 جنوری کو وطن واپس پہنچیں گی،رانا ثناء اللہ
واضح رہے کہ سوئیڈن اور ترکیہ کے درمیان نیٹو کی رکنیت کو لے کر کشیدگی چل رہی ہے۔ سوئیڈن نیٹو میں شمولیت کا خواہاں ہے لیکن ترکیہ گزشتہ برس مئی سے اس کی مخالفت کر رہا ہےترکیہ کا کہنا ہے کہ پہلے سوئیڈن ترک صدر طیب اردگان کے ناقدین اور کرد رہنماؤں کو ڈی پورٹ کرے لیکن سوئیڈن یہ مطالبات تسلیم نہیں کر رہا۔
اسی اثناء میں سوئیڈن کی انتہائی دائیں بازو کی شدت پسند جماعت کے رہنما راسموس پلودن نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہفتے کو اسٹاک ہوم میں ترک سفارتخانے کے باہر احتجاج کرے گا اور اس دوران وہ قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے سوئیڈش حکام نے راسموس کو قرآن کی بے حرمتی کی اجازت دے دی تھی جس پر ترکیہ نے بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا جبکہ دو روز میں سوئیڈن کے سفیر کو دو بار طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کراچکا ہے۔
ترکیہ نے نیٹو رکنیت کے معاملے پر بات چیت کیلئے سوئیڈش وزیر دفاع کا طے شدہ دورہ بھی منسوخ کردیا ہے اور کہا ہے کہ اب مذاکرات کا کوئی مقصد باقی نہیں رہاسوئیڈن کے وزیر دفاع پال جانسن نے کہا ہے کہ ترکیہ کے ساتھ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکیں۔
اے این ایف کی کاروائی کے دوران اسمگلرز کی فائرنگ سے اہلکار زخمی ملزمان فرار
خیال رہےکہ راسموس پلودن اور اس کی پارٹی کی جانب سے اس سے قبل بھی اسلام مخالف حرکات کی جاتی رہی ہیں، 2022 اور 2020 میں بھی پلودن نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ قرآن پاک کو نذر آتش کرنےکی تقریب کے انعقاد کی کوشش کی تھی جس کے بعد سوئیڈن میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔