کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں ریسکیو 1122 ایمبولینس سروس کا افتتاح کردیا۔
باغی ٹی وی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس پہنچے جہاں انہوں نے ایمبولینس سروس ریسکیو 1122 کا افتتاح کیا ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ایمبولنس کی چابی پیش کی، ان کے ہمراہ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور دیگر بھی موجود تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایمبولینس سروس ریسکیو 1122 کراچی کے علاوہ جلد ہی دیگر شہروں میں بھی مرحلہ وار شروع کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ آج سے 50 ایمبولینسز سڑکوں پر ہوں گی اور یہ تعداد 233 تک بڑھائی جائے گی پولیس، ایمبولینس اور فائر بریگیڈ سروس کو یکجا کیا جارہاہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 1122 پر فون کرنے پر ہماری ٹیم مکمل مدد فراہم کرے گی، کسی بھی ایمرجنسی میں اس سروس کو استعمال کیا جاسکے گا۔
مراد علی شاہ نے کہاکہ کراچی کی 2 کم عمر بچیوں نےپنجاب میں جاکر شادی کی، ایک کو کل کورٹ میں پیش کیا گیا دوسری بچی دعا زہرا کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا کہاہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن نامناسب فیصلہ تھاعدالت کو پتہ ہونا چاہیئے کہ آئی جی تقرری وفاق کی مشاورت سے ہوتی ہے، ہم نے سنئر ترین افسرکو قائمقام آئی جی سندھ لگایامستقل آئی جی لگانےکیلئے وفاق سے بات چل رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے صحت مند ہوں، مجھےکوئی تکلیف نہیں ، علاج کیلئے امریکا نہیں گیا تھا، ورلڈاکنامکس فورم میں شرکت کیلئے گیا تھا، پہلی مرتبہ ڈیوس کانفرنس میں کسی صوبے کو مدعو کیا گیا تھا، ایپکس کمیٹی قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے بنی تھی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ سندھ کےعوام کے حق کی بات کرتے رہیں گےہم نے کراچی میں جمہوری احتجاج پر اعتراض نہیں کیا تاہم اشتعال انگیزی کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی، سندھ کا بجٹ 14 جون کو پیش کیا جائے گا۔