اسلام آباد: مبارک ہوپاکستانیو ! چین کے صدر شی جن پنگ اس سال پاکستان آرہے ہیں ،اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ چین کے صدر رواں سال پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں، چین کی 4 ٹریلین ڈالر کی درآمدات اور برآمدات ہیں، ہمیں درآمدات میں 20 ارب ڈالر کا حصہ لینے کی حکمت عملی بنانا ہوگی، 30 فیصد سی پیک منصوبے مکمل ہونے کو ہیں۔
انہوں نے آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال چین کے صدر پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں۔
سی پیک کے30 فیصد منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ پاک چین دسویں جےسی سی کے اجلاس کی تیاری ہو رہی ہے۔ ایم ایل ون منصوبہ جےسی سی کے اجلاس میں زیر غور آئےگا۔ اسد عمر نےکہا کہ سی پیک کے تحت اقتصادی رابطے کیلئے کام شروع کردیا گیا ہے۔
اسد عمر نے کہا ہے کہ چین کی 2 ٹریلین ڈالر کی برآمدات اور2 ٹریلین ڈالر کی درآمدات ہیں۔پاکستان کو چین کی درآمدات میں اپنا حصہ کیسے لینا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمت عملی طے کرنا ہوگی۔
اسد عمر نے کہا کہ اگر ایک فیصد بھی ہم چینی درآمدات کا حصہ لیں تو 20 ارب ڈالر بنتے ہیں۔ بجلی کے تمام نظام کو بیوروکریسی کنٹرول کر رہی ہے۔ جسے نجی شعبے میں لانا ہے۔ اسی طرح انٹرنیشنل پریس ایجنسی کے مطابق بیجنگ اور اسلام آباد نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی موثر نگرانی کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا ہے
رپورٹ میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور چینی قومی پیپلز کانگریس (این پی سی) کے چیئرمین لی ژانشو نے ورچوئل اجلاس کے دوران یہ فیصلہ لیا اور اپنی پارلیمنٹ کے سیکرٹریوں کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے لیےضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔