لاہور:پُرانا پاکستان مبارک ہو:حکومت نے 5 روپے بجلی مہنگی کردی،اطلاعات کے مطابق غربت کےہاتھوں ستائے عوام کیلئے بری خبر سامنے آ گئی، حکومت کی درخواست کے بعد نیپرا نے 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دیدی ہے۔
حکومت کوابھی اقتدار میں آئے پانچ دن نہیں ہوئے لیکن بجلی کی قیمت پانچ روپے تک بڑھا دی ہے ، یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اگلے چند دنوں تک حکومت کی طرف سے بجلی مزید مہنگے ہونے کی اطلاعات ہیں
حکومتی منتقلی کے بعد بجلی صارفین کو پہلا جھٹکا، نیپرا نے 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ بجلی قیمت میں اضافے کی منظوری دیدی۔ بتایاگیاہے کہ اضافہ اپریل کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ ، سی پی پی اے -جی نے 4 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔
نوٹیفکیشن اتھارٹی نے 31 مارچ 2022 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی،نیپرا اس سے قبل جنوری کا ایف سی اے صارفین سے 5 روپے 94 پیسے چارج کیا گیا تھا جو کہ صرف 1 مہینے کے لئے تھا ۔ فروری کا ایف سی اے جنوری کی نسبت 1 روپے 9 پیسے اپریل میں کم چارج کیا جائے گا، اس کا اطلاق صرف اپریل کے ماہ کے بلوں پر ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اضافے کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہوگا، جبکہ کے الیکٹرک صارفین پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے بجلی مہنگی ہونے پر ردعمل میں کہا کہ بجلی 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مہنگی نوٹیفکیشن جاری،یہ سازش ہے یا مداخلت ؟ کدھر گئے آپکے امریکی وینٹی لیٹر؟ آپکو تو امریکہ نے ہر چیز سستی کر کے دینی تھی آپ نے آتے ہی چینی بجلی اور ہر چیز مہنگی کر دی ،
تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ وزیراعظم نے چینی کی قیمت میں 10 روپے اضافے کے بعد بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے، ابھی پٹرول اور ڈیزل والا جھٹکا باقی ہے، یہ ہے ان کی معاشی حکمت عملی اور دعوے جس سے دودھ اور شہد کی نہریں بہانا تھیں! ابھی تو پکچر شروع ہوئی ہے
صحافی نوید شیخ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج بجلی فی یونٹ 4.85 رپے مہنگی کردی گئ۔ چینی آٹے اور گھی کی قیمتیں پہلے بڑھائی جاچکی ہیں اسکے ساتھ ہی خوشخبری سنائی جارہی ہے کہ پیڑول کی قیمتوں کو بھی بڑھا دیا جائے گا ۔
آج بجلی فی یونٹ 4.85 رپے مہنگی کردی گئ۔ چینی آٹے اور گھی کی قیمتیں پہلے بڑھائی جاچکی ہیں اسکے ساتھ ہی خوشخبری سنائی جارہی ہے کہ پیڑول کی قیمتوں کو بھی بڑھا دیا جائے گا ۔
— Naveed Sheikh (@naveedsheikh123) April 15, 2022