قوم کوبہادراورغیرت مند وزیراعظم مبارک:گفتگوقوم کی ترجمانی:وزیراعظم نےکیاکہا:سنیں باغی ٹی وی کی زبانی

اسلام آباد:قوم کوبہادراورغیرت مند وزیراعظم مبارک:عمران خان کی گفتگو قوم کی ترجمانی:وزیراعظم نے کیا کہا:سنیں باغی ٹی وی کی زبانی ،اطلاعات وزیراعظم نے آج قومی اسمبلی میں ایسا خطاب کیا کہ واشنگٹن ،لندن،تل ابیب اوردہلی کانپ اٹھے

وزیراعظم نے قوم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ وقت یاد رکھیں جب اسامہ کو مارا گیا تو بیرون ملک پاکستانیوں کے سر شرم سے جھک گئے،وزیراعظم نے کہا کہ پھر ہم نے اپنے آپ کو خود ذلیل کیا،

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں ڈرون حملوں کی اجازت دی اور لوگوں کے سامنے مذمت کرتے تھے،اگر وہ اجازت نہیں دیں گے تو پھر ہم نے اجازت کیوں دی؟وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ کیا برطانیہ والے ہمیں اجازت دیں گے کہ لندن میں ڈرون ماریں، جبکہ 30سال سے لندن میں ایک دہشتگرد بیٹھا ہوا ہے جوپاکستان کے ہزاروں لوگوں کا قاتل ہے

وزیراعظم نے کہا کہ وہ وقت یاد کریں جب میں نے کہا کہ افغان مسئلے کافوجی حل نہیں تو مجھے طالبان خان کہا گیا،وزیراعظم نے کہا کہ امریکا نے جو کہا وہ ہم کرتےرہے،وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی جانوں کی قربانیاں دوسرے ملک کے لیے کیوں دیں

وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کہہ دیا ہے کہ ہم دوسروں کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے ،پھر ایسا وقت بھی آیا جب امریکا کی جنگ میں شامل ہوکر حقامت کی،وزیراعظم عمران خان
نے قوم کے نام اپنے پیغام میں‌ کہا کہ ہم نے امریکا کی فرنٹ لائن اسٹیٹ بننے کا فیصلہ کیا جس سے بہت شرمندگی ہوئی

وزیراعظم نے پاکستانی عدالتوں کے ذریعے دباو کےتحت سابق حکمرانوں‌کی طرف سے لیے گئے فیصلوں کے متعلق کہا کہ سنیں‌ اب انصاف کا بول بالا ہے اب ماضی کی طرح نہیں ہوگا ان کا کہنا تھا کہ ہم سابق حکمرانوں کی طرح‌ سپریم کورٹ آزادہےہم کسی جج کوفون نہیں کرتے،

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قبضہ گروپوں کادفاع کیاجاتا ہے،جبکہ یورپی ممالک میں قبضہ گروپ نہیں ہیں،لاہور میں سرکاری زمین سے قبضہ چھڑایا گیا تو کہا گیا کہ ظلم ہورہا ہے،

وزہراعظم نے کہا کہ کرپشن اوپر سے نیچے آتی ہے،آج جب نیب بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈال رہی ہے تو شور ہورہا ہے،وزیراعظم نے مزید کہا کہ ماضی میں نیب بڑے لوگوں پر ہاتھ نہیں ڈالتی تھی تو سب خاموش تھے

یاد رہے کہ آج قومی اسمبلی میں رانا ثنااللہ، خواجہ سعد رفیق، راجہ پرویز اشرف اور عبدالقادر پٹیل ایوان میں موجود تھے جبکہ مولانا اسعد محمود، خواجہ آصف اور احسن اقبال ،شہبازشریف، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری ایوان سے غائب رہے ، یہ بھی ایک تاریخی لمحہ ہے کہ جب اپوزیشن بھی وزیراعظم کی تقریر سے بہت متاثر ہوئی اوریہی وجہ ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعظم کی تقریر کے دوران خاموش رہی

اوورسیز پاکستانیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ آپ کا ملک ہے، وزیراعظم نے بڑی اہم گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ہم کیاکریں پاکستان میں موجود افغان خاندانوں کو جیل میں ڈالیں؟

وزیراعظم نے بھارت کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب تک 5 اگست کااقدام واپس نہیں لیاجاتاتوبات چیت نہیں ہوسکتی پوراپاکستان اپنےدلیرکشمیریوں کےساتھ ہے،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کی80لاکھ افواج نےکشمیریوں پرمظالم کیے،نہتےکشمیریوں کوپیلٹ گنزسےنشانہ بنایا گیا،

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 5اگست کےبعدمقبوضہ کشمیرمیں ظلم کی انتہا ہوگئی ،امریکاکےساتھ امن کےشراکت دارہوسکتےہیں جنگ کےنہیں،وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن کےخواہاں ہیں،

Comments are closed.