وسطی افریقہ کے ملک کانگو میں 102 مسلح ڈاکوؤں کو قتل، لوٹ مار الزامات میں پھانسی دے دی گئی۔

باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق وسطی افریقہ کے ملک کانگو کے وزیر انصاف نے کہا ہے کہ 102 مسلح افراد کو پھانسی دے دی گئی جبکہ 70 مزید افراد کو پھانسی دی جائے گی 18 سے 35 سال کی عمر کے افراد مسلح ڈاکو اور شہری ڈاکو تھے، جنہیں مقامی طور پر کلونا کے نام سے جانا جاتا ہے، جنہیں شمال مغربی کانگو میں اینجینگا جیل میں پھانسی دی گئی دسمبر کے اواخر میں 45 ڈاکو مارے گئے، اور باقی 57 کو پچھلے 48 گھنٹوں کے اندر پھانسی دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کنشاسا سے مزید 70 افراد کی پرواز اینجینگا پہنچی ہے لیکن حکومت نے قیدیوں کی حالت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا وزیر انصاف مطمبا، جو پھانسیوں کی نگرانی کر رہے ہیں، نے اتوار کو دیر گئے کہا کہ ”تیسرے بیچ کو پھانسی دی جائے گی، اس لیے پہلے دو سزائے موت کے ذریعے پھانسی کی پیمائش سے گزر چکے ہیں۔“

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں باغیوں کا حملہ، 10 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

کانگو میں سزائے موت کے نفاذ کا حکومتی فیصلہ تفرقہ انگیز ثابت ہوا ہے کچھ لوگوں نے شہروں میں امن و امان کی بحالی کے ایک ذریعہ کے طور پر اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے، جب کہ دوسروں کو بدسلوکی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خطرات پر تشویش ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظوری کا تفصیلی فیصلہ جاری

واضح ر ہے کہ کانگو میں سزائے موت ایک حساس مسئلہ ہے ملک نے اسے 1981 میں ختم کر دیا تھا، لیکن اسے 2006 میں بحال کر دیا گیا تھا آخری پھانسی 2003 میں ہوئی تھی لیکن مارچ 2024 میں کانگو کی حکومت نے پھانسی کی سزا کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم، سزائے موت کو بحال کرنے کا مقصد غدار فوجی اہلکاروں پر لاگو کرنا تھاکانگو میں گزشتہ مئی میں 8 فوجیوں کو میدان جنگ سے بھاگنے پر سزائے موت سنائی گئی اور جولائی میں، 25 فوجیوں کو ایسے ہی جرائم میں سزا سنائی گئی، ان میں سے کسی کو پھانسی دی گئی معلوم نہیں ہے۔

سیالکوٹ :سفید پوش طبقہ کیلئے گوشت خریدنا خواب بن گیا

Shares: