لاہور: رحیم یار خان سے صوبائی پولیس میں بھرتی ہونے والی خاتون کانسٹیبل خواجہ سرا نکل آئی۔ ذرائع کے مطابق لاہور ٹریننگ سینٹر میں خاتون کانسٹیبل کے خواجہ سرا شناخت ظاہر ہونے پر کھلبلی مچ گئی، جس کے بعد سپرنٹنڈنٹ ٹریننگ کالج نے ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کو مراسلہ لکھ دیا۔
آئرلینڈ کے پیٹرول اسٹیشن میں دھماکا،7 افراد ہلاک
مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ رحیم یار خان پولیس نے صبیحہ کو خاتون کانسٹیبل کی حیثیت سے بھیجا۔ دوران تربیت کانسٹیبل نے خواجہ سرا ہونے کا انکشاف کردیا۔ اہلکار کے خواجہ سرا ہونے کے بارے میں ٹریننگ کالج کو نہیں بتایا گیا۔
پولیس حکام کو لکھے گئے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ زیر تربیت دیگر خواتین پولیس اہل کار خواجہ سرا کانسٹیبل کے ساتھ رہنے پر تیار نہیں ہیں، لہٰذا معاملے کی نوعیت کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔
اسلام آباد پولیس کی پھرتیاں:24 گھنٹوں میں درجنوں مجرم پیشہ افراد گرفتار
دوسری طرف کل کراچی شرقی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے خواجہ سرا شبانہ عرف عینی کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا تھا
امریکا سے بھیجا جانے والا سائفر مکمل محفوظ ہے:ترجمان وزارت خارجہ
عدالت نے جرم ثابت ہونے پرملزم عاقل بشیر کو عمر قید کی سزا کے ساتھ مقتولہ کے ورثا کوتین لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنایا۔عدالت نے حکم دیا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید 5 ماہ جیل میں گزارنے ہوں گے۔
پراسیکیوشن کے مطابق مقتولہ خواجہ سرا کمیونٹی کی سرگرم رکن تھیں، مقتولہ کو چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا تھا، مقتولہ کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر تیز دار آلے سے وار کیے گئے تھے، ملزم کے خلاف فیروز آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔