کرونا نے خطرے کی گھنٹی بجا دی،آکسیجن بیڈز بھر گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا کی نئی لہر آ چکی ہے، کرونا کے مریضوں اور اموات میں اضافے کے بعد سے پنجاب کے کچھ شہروں میں جزوی لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے
گوجرانوالہ میں کورونا کی تیسری لہر ،میرج ہالز دو ہفتے کے لیے بند کر دیئے گئے،گوجرانوالہ کےہوٹلوں میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائیننگ پر پابندی عائد کر دی گئی،گوجرانوالہ میں تمام کاروباری مراکز شام 5 بجے بند کر دیئے جائیں گے،تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ سے 28 مارچ تک بند رہیں گے،
گجرات میں کورونامریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے،گجرات میں آکسیجن بیڈزسو فیصد بھرے ہوئےہیں،گجرات کے 17 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جائے گا،ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کا کہنا ہے کہ گجرات میں کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں،گجرات کےعزیز بھٹی اسپتال میں 110 بیڈز مختص کئے گئے ہیں، جلالپور جٹاں میں بھی جزوی لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے،گجرات میں جمعہ تا اتوار مارکیٹیں مکمل بند رہیں گی ،
پاکپتن میں کوروناکیسز میں اضافہ کے بعد دربار بابا فرید زائرین کے لیے بند کر دیا گیا،اوقاف حکام نے دربار کے داخلی راستوں کو بھی زائرین کےلیے بند کردیا،15اپریل تک دربار پر زائرین کو حاضری دینے کی اجازت نہیں ہو گی،دربار بابا فرید کی مسجد میں ایس او پیز کے تحت پانچ وقت کی نماز ادا کی جائے گی،
کرونا کی نئی لہر آنے کے بعد شہریوں کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے کہ شہری ماسک پہنیں اورسماجی فاصلہ برقرارکھیں،شہری غیر ضروری سفرسے گریزکریں اورہاتھوں کوصابن سے دھوتے رہیں،
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی لہر آ چکی ہے، اگر احتیاط نہ برتی گئی تو یہ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی اقسام داخل ہو چکی ہیں اور یہ نئی اقسام بہت تیزی سے پھیلتی ہیں اگر ہم نے احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیا تو یہ لہر پورے پاکستان میں بری طرح پھیل سکتی ہے۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ حکومتی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔
کورونا کی نئی لہر کے بعد پنجاب میں نافذ پابندیوں اور کاروباری سرگرمیوں کے اوقات میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے،محکمہ صحت کے مطابق نوٹیفکیشن کا اطلاق فی الفور ہوگا اور 29 مارچ تک نافذ العمل رہے گا،نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں کاروباری مراکز شام 6 بجے بند جب کہ ہفتہ اور اتوار کو کام کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی، صوبے کے تمام سرکاری ونجی دفاتر 50 فیصد اسٹاف کے ساتھ کام کی پالیسی پرکاربند ہوں گے۔








