کراچی :پاکستان میں‌جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زراعت میں‌انقلاب آنے لگا .پاکستان میں‌ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران صرف مکئی ہی واحد فصل ہے جس کی پیداوار میں سالانہ5 فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں مکئی کی اوسط فی ہیکٹر پیداوار4.55 ٹن ہے۔

مکئی کی کاشت میں‌ پنجاب پہلے، خیبرپختونخوا دوسرے جبکہ سندھ اور بلوچستان تیسرے نمبر پر ہیں۔ صوبوں میں فصلوں کی کاشت اور پیداوار (کراپ سٹیٹسٹکس اینڈ اسٹیمیٹس) کے اعداد و شمار کے مطابق مکئی کی مجموعی قومی پیداوار میں پنجاب کا حصہ 85 فیصد جبکہ خیبرپختونخوا کا حصہ 14.5 فیصد اور سندھ و بلوچستان کا حصہ صرف 0.5 فیصد ہے،۔ پنجاب میں مکئی کی خزاں میں کی جانے والی کاشت کے دوران تقریباً 6 لاکھ 21 ہزار ہیکٹر رقبہ پر فصل کاشت کی جاتی ہے جس سے 33 لاکھ 73 ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے اور فی ہیکٹر اوسط پیداوار 5.43 ٹن ہے۔بہاریہ مکئی کا پنجاب میں زیرکاشت رقبہ 2 لاکھ 25 ہزار ہیکٹر جبکہ پیداوار 18 لاکھ 49 ہزار ٹن ہے اور اوسط فی ہیکٹر پیداوار 8.22 ٹن ہے۔

محکمہ زراعت کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں موسم خزاں میں 4 لاکھ 73 ہزار ہیکٹر رقبہ پر مکئی کی کاشت سے 8 لاکھ 90 ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے اور فی ہیکٹر اوسط پیداوار 1.88 ٹن ہے۔اسی طرح سندھ اور بلوچستان میں مکئی کا زیرکاشت رقبہ 29 ہزار ہیکٹر ہے جس سے 22 ہزار ٹن پیداوار حاصل کی جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار 0.77 ٹن فی ہیکٹر ہے۔

ملک میں 13 لاکھ 48 ہزار ہیکٹر رقبہ پر مکئی کی فصل کاشت کی جاتی ہے۔ مکئی کی قومی پیداوار 61 لاکھ 34 ہزار ٹن ہے۔ پاکستان میں مکئی کی اوسط فی ہیکٹر پیداوار4.55 ٹن ہے۔یاد رہے کہ پاکستان میں مکئ کی زیادہ پیداوار سے پاکستان کا بہت سا زرمبادلہ دیگر ملکوں سے پام آئیل ،گھی اور آئیل بنانے میں‌ والے آئیل نہ لانے سے بچ گیا ہے

Comments

Shares: