ایک طرف کرونا کے حملے تو دوسری طرف قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک اور کشمیری نوجوان شہید
سری نگر: ایک طرف کرونا کے حملے تو دوسری طرف قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک اور کشمیری نوجوان شہید،اطلاعات کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت میں ایک اور کشمیری نوجوان شہید ہوگیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع بارہ مولا میں بھارتی فوج نے داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کیا اس دوران چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بزرگ اور بچوں کو ہراساں جب کہ خواتین کیساتھ بدتمیزی کی گئی۔
قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران روایتی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک کشمیری نوجوان مدثر احمد بٹ کو گولیاں مار کر شہید کردیا اور لاش بھی لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کردیا جس پر اہل خانہ کے ہمراہ علاقہ مکین احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی فوج کی جارحیت پر پردہ ڈالنے کے لیے نوجوان کو مقابلے میں مارنے کا جھوٹا دعویٰ کیا، تاہم عینی شاہدین اور علاقہ مکینوں نے اس جھوٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے میڈیا کو حقائق سے آگاہ کر دیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران اندھا دھند فائرنگ کر کے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ اس طرح رواں ہفتے بھارتی فوج کی جارحیت میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔