اپنے اپنوں کے سامنے مرنے لگے ،مرنے والوں سے نظریں چرانے لگے، اٹلی میں کورونا سے مزید 189 افراد ہلاک، تعداد 1000سے زیادہ ہوگئی
روم:بازاروں ، گھروں اور راستوں پرلوگ مررہے ہیں ، اٹلی میں کورونا سے مزید 189 افراد ہلاک، تعداد ہزارسے زائد ہوگئی،اطلاعات کےمطابق اس دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہلاکت خیز کورونا وائرس سے اٹلی کو لپیٹ میں لے لیا، ایک دن میں مہلک وبا سے قریباً 189 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے دوران چین کے بعد اٹلی میں اموات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 189 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1000سے زائد ہوگئی ہے جب کہ 2 ہزار 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دارالحکومت روم سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 ہزار 462 تک جا پہنچی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صرف اٹلی میں 900 افراد متاثرہ افراد کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔62 ملین آبادی والے ملک میں لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے، روم سمیت ملک بھر کی سڑکیں سنسان ہیں اور معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ہیں۔
حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے، تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، تعلیمی ادارے، مارکیٹیں بند ہیں اور لوگوں کو میل جول سے منع کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس چین سے نکل کر دیگر ممالک تک پھیل گیا، دنیا بھر میں وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔ چین سے باہر دو ہفتے کے دوران 13 گناہ زیادہ کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے، اب تک یہ وائرس دنیا کے 114 ممالک میں پھیل چکا جہاں اب تک 1 لاکھ 18 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔