بھارت میں کورونا،فلورونا اوراومی کرون کے حملے:صورتحال قابوسے باہر:سپریم کورٹ میدان میں‌ آگئی

نئی دہلی :بھارت میں کورونا،فلورونا اوراومی کرون کے حملے:صورتحال قابوسے باہر:سپریم کورٹ میدان میں‌ آگئی ،اطلاعات ہیں کہ بھارت میں ایک مرتبہ پھر کورونا اور اومی کرون کے حملوں میں‌ بڑی تیزی آگئی ہے اور دوسری طرف بھارتی سپریم کورٹ کو بھی اس لیے میدان میں آنا پڑا کیونکہ سپریم کورٹ سمجھتی ہےکہ بھارتی حکومت کے پاس وسائل ہی‌ نہیں ہے ،

ادھر اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر سپریم کورٹ نے 45 ہزار جونیئر ڈاکٹروں کے داخلے کے عمل کو کلیئر کرتے ہوئے ان کو سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے کی اجازت دے دی ہے، اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہیلتھ ورکرز کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے ہسپتالوں میں طبی عملے کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہ ہیلتھ ورکرز گذشتہ ایک ماہ سے احتجاج کر رہے تھے۔

ادھر بھارتی حکام یہ وارننگ دے رہے ہیں کہ بھارت میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلتے اومی کرون ویریئنٹ نے ڈیلٹا ویریئنٹ کو پیچھےچھوڑ دیا ہے،وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق کورنا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد تین کروڑ 52 لاکھ ہے جبکہ چار لاکھ 83 ہزار 178 افراد اب تی ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ گذشتہ برس مارچ، اپریل اور مئی میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے تقریباً ایک لاکھ 78 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر منیش نگم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی ہمارے لیے بہت اہمیت ہے جب ملک کورونا وائرس کے تیسرے لہر سے گزر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’بہت سے سرکاری ہسپتال کم عملے پر چل رہے ہیں اور بہت سے عملے کے ارکان کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو رہے ہیں۔‘
ممبئی میں سیون ہسپتال کے ڈاکٹر پروین دھاج نے بتایا کہ ’حال ہی میں ان کے ہسپتال کے چار سو ڈاکٹروں میں 98 کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔‘

ادھر نئی دہلی سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں اس وقت خوف وہراس کی انتہا ہے اور شہری اپنےآپ کو بے بس اور بے یارومددگارمحسوس کررہےہیں ، یہی وجہ ہےکہ بھارتی شہری بھارت کو چھوڑ کرکسی دوسرے ملک میں چلے جانا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس آفت سے بچ سکیں

Comments are closed.