’کورونا وائرس قدرتی نہیں،لیبارٹری میں تیارکیا گیا‘امریکہ اسرائیل سازش،پاکستانی سفیرحسین ہارون کےانکشاف پردنیا میں تھرتھلی

کراچی :’کورونا وائرس قدرتی نہیں، اسے لیبارٹری میں تیار کیا گیا‘: اس پر2006 میں کام شروع ہوا،اقوام متحدہ میں سابقہ پاکستانی سفیرنے انکشاف کرکے دنیا کوہلا دیا ،طلاعات کےمطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کےسابق مستقل مندوب حسین ہارون نے کورونا وائرس سے متعلق دعویٰ کیا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہے۔

 

https://www.youtube.com/watch?v=j_Jmu4fI_n0

سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو میں حسین ہارون نے آغاز میں کہا کہ آج کل کورونا وائرس کا موضوع سب سے زیادہ زیر بحث ہے اور میں نے اس موضوع پر اس لیے بات نہیں کی کیونکہ سب ہی اس پر بات کر رہے ہیں، تو ایسی صورتحال میں مجھے کچھ کہنا مناسب نہیں لگا۔

بعدازاں انہوں نے کہا کہ جائزہ لینے کے بعد محسوس یہ ہوا کہ جو اہم باتیں ہیں وہ کوئی نہیں کر رہا، سب سے پہلے میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ کورونا وائرس قدرتی نہیں اسے لیبارٹری میں بنایا گیا ہے اور یہ کیمیکل ہتھیار کے طور پر بہت بڑی سازش کی تیاری کی جارہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ 2006 میں امریکا کی ایک کمپنی نے حکومت سے اس کا پیٹنٹ یا منظوری حاصل کی، 2014 میں یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ یہ کسی ایک جگہ سے حاصل نہیں کیا گیا ہے تو اس کی ویکسین کی پیٹنٹ ڈالی گئی لیکن اسے نومبر 2019 میں باقاعدہ منظور کیا گیا جس کی ویکسین اسرائیل میں بننا شروع ہوئی ہے۔

حسین ہارون نے دعویٰ کیا کہ کورونا وائرس برطانیہ کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا جس کی رجسٹری امریکا میں ہوئی تھی، پھر اسے ائیر کینیڈا کے ذریعے چین کے شہر ووہان کی لیبارٹری بھیجا گیا۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ امریکا ، چین کی ترقی سے پچھلے کچھ عرصے سے گھبراہٹ کا شکار تھا۔

سابق سفیر کورونا کو مخصوص’کوویڈ -19‘ نام دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کورونا کو سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کی اجازت سے بنایا گیا۔حسین ہارون نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انگلینڈ میں اس وقت ایک چینی بائیولوجسٹ کیڈک چینک کو حراست میں رکھا گیا ہے۔

سابق سفیر کا کہنا تھا کہ کورونا کو انگلینڈ کے پیر برائٹ انسٹیٹیوٹ میں بنایا گیا جس کی مالی مدد بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے کی، اس کے علاوہ اس وائرس کو بنانے کے لیے جان ہاپکنز اور ورلڈ اکنامک فورم نے مالی مدد کی انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ جو دنیا بھر میں گھومتے ہیں کہ ہم آپ کی مدد کے لیے آئے ہیں، لوگوں کی صحت کے حوالے سے فکر مند ہیں تاہم ان کے ارادے کچھ اور ہی ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کورونا وائرس کے کیسز 6 لاکھ سے تجاوز کرگئے ہیں جب کہ 27 ہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

Comments are closed.