کرونا کے حوالے سے بھارت بد ترین خطہ قرار دے دیا گیا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق : امن کے دشمن بھارت کی کرونا کےخلاف جنگ میں بری طرح شکست کاسامنا کرنا پڑ رہاہے، بڑے بڑے دعوے اور کارکردگی زیرو کی پالیسی پر عمل پیرا مودی سرکار کی کرونا کے خلاف حکمت عملی بری طرح ناکام ہوگئی۔ امریکی جریدے فنانشل ٹائمز نے بھارت میں کرونا سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ساڑھے سات ہزار اموات کے ساتھ بھارت دنیا کا بدترین خطہ بن چکا ہے۔ غیرملکی میڈیا نے بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مودی کے لاک ڈاؤن کو نشانہ بنایا اور لکھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے500 کرونا کیسزپر24 مارچ کودنیا کاظالمانہ لاک ڈاؤن کیااورفتح کا نعرہ لگایا۔
اور معیشت تباہ ہونے لگی تو مئی کے آخرمیں لاک ڈاؤن ختم کیا جس سے کرونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا بھارتی اسپتال متاثرین سے بھر گئے۔جبکہ مودی کا کہنا ہے کہ یہ وائرس ایک لمبا عرصہ ہماری زندگی کا حصہ بنا رہے گا تاہم متوقع صورتحال سے نمٹنے کیلئے ضروری سہولتوں کا ملک میں سخت فقدان ہے۔
برطانوی جریدے “فنانشل ٹائمز” کے مطابق 1.4 ارب آبادی والا ملک بھارت کورونا کی 7 ہزار 500 اموات کے ساتھ دنیا کا بدترین خطہ بن گیا، بھارتی وزیراعظم مودی نے 500 کورونا کیسز پر 24 مارچ کو دنیا کا ظالمانہ لاک ڈاؤن کیا اور فتح کا نعرہ لگایا، لیکن پھر تباہ ہوتی معیشت کے باعث مئی کے آخر میں لاک ڈاؤن ختم کیا، جس کے بعد انفیکشن مزید بڑھ گیا اور اسپتال بھر گئے۔
بین الاقوامی جریدے کے مطابق مودی کا ہندوستان خطرناک حد تک وائرس کی طوالت برداشت کرنے کو تیار نہیں اور لاک ڈاؤن حکمت عملی بری طرح ناکام ہو گئی، کاروبار بند، ٹرانسپورٹ معطل اور مزدور بے روزگار ہو گئے۔ لاکھوں افراد کچی آبادی، صنعتی علاقوں میں بنا معاش پھنسے رہے جب کہ بیشتر اپنے اپنے دیہاتوں کو پیدل گئے۔
بین الاقوامی جریدے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں لاک ڈاؤن سے سنگین معاشی بحران پیدا ہوا، 14 کروڑ افراد بے روزگار ہوئے، جبکہ کورونا کیسز 9 ہزار 439 یومیہ ہو چکے ہیں۔ مودی کی پالیسیوں کے باعث ہندوستان 40 سال میں پہلی مرتبہ شدید کساد بازاری سے گزر رہا ہے۔
جریدے کا انتباہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جولائی کے آخر تک بھی ہندوستان میں کورونا کیسز عروج پر نہیں پہنچیں گے، لاک ڈاؤن کے بعد ہندوستانی معیشت مخدوش ہوگئی جب کہ کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، شہروں سے دیہی علاقوں کو جانے والے مزدور کورونا پھیلاؤ کا ذریعہ بن گئے۔
برطانوی جریدے نے کورونا کے بعد ٹڈی دل کو ہندوستانی معیشت کے لیے دوسرا بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل کے غول ہندوستانی معیشت اور غذائی پیداوار کے لیے دوسرا بڑا خطرہ ہیں، لاک ڈاؤن کے مضر اثرات اور معاشی حقائق نے مودی کو سب کھولنے پر مجبور کر دیا۔ بھارت کا شعبہ صحت بغیر مالی وسائل شدید دباؤ میں ہے