باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا کے خوف سے 362 ڈاکٹر ڈیوٹی چھوڑ کر بھاگ گئے

بھارت میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے، بھارتی ریاست بہار میں بھی کرونا کے مریضوں اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، کرونا کے خوف کی وجہ سے بہار میں 362 ڈاکٹرز ڈیوٹی سے غائب ہو گئے جس پر ریاستی حکومت نے انہیں نوٹس جاری کر دیا ہے

بہار کی ریاستی حکومت نے ڈیوٹی سے غائب ہونے والے ڈاکٹروں کے خلاف ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور وبائی ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے،بہار میں کٹیہار کے علاوہ باقی تمام 37 اضلاع میں ڈاکٹروں نے کرونا کے خوف سے ڈیوٹی چھوڑ دی ہے، پٹنی میں 31 مارچ سے 12 اپریل تک 25 ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہیں آئے

محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری سنجے کمارکا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو نوٹس بھجوایا گیا ہے وبائی ایکٹ کے تحت ان سبھی ڈاکٹروں سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

بھارت میں طبی عملے میں بھی بڑی تعداد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو رہی ہے

دہلی کے علاقے جہانگیر پور میں واقع جگجیون رام ہسپتال میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 59 ہو چکی ہے جن میں 11 ڈاکٹر شامل ہیں، ہسپتال کے مزید 19 ملازمین میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، دو روز قبل تک ہسپتال کے طبی عملے میں مریضوں کی تعداد 40 تھی جو اب 59 تک پہنچ چکی ہے.

شمالی دہلی کے ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ جن مریضوں کی حالت تشویشناک ہے وہ ہسپتال میں رہیں گے باقی طبی عملے کو چھٹی دے دی گئی ہے کہ وہ گھروں میں خود کو قرنطینہ کر لیں.

جگجیون رام ہسپتال کرونا وائرس کے حوالہ سے ریڈ زون قرار دے دیا گیا ہے، ہسپتال میں موجود تمام طبی عملے کے کرونا ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں، ہسپتال میں موجود مریضوں کے بھی دوبارہ ٹیسٹ کروائے جائیں گے،

دوسری جانب روہنی میں واقع امبیڈکر ہسپتال کے 32 اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ، ان میں ڈاکٹر اور نرس بھی شامل ہیں۔ کچھ دن پہلے اس ہسپتال میں کورونا متاثرہ ایک عورت آئی تھی۔ اس نے اپنی بیماری کو چھپایا تھا اور بعد میں اسپتال میں ہی اس کی موت ہو گئی تھی۔ کرونا کی مریضہ ایک عورت سے ہی 32 طبی اہلکاروں میں کرونا وائرس پھیلا

دہلی میں سی آر پی ایف میں کرونا پھیلنے لگا، ایک ہلاک، 47 مریض

سبزی و فروٹ منڈی میں بھی کرونا پھیل گیا، 12 تاجروں میں تشخیص

کرونا وائرس سے خاتون سکول ٹیچر کی ہوئی موت

88 سالہ خاتون نے کرونا کو شکست دے دی

بھارت میں 111 پرائیویٹ اور 315 سرکاری لیبارٹریاں کرونا کے ٹسیٹ کر رہی ہیں اور یکم مئی کو 74500 ٹیسٹ ہوئے تھے، بھارت میں کورونا وائرس کے مریض سامنے آنے کے بعد لیبارٹریوں کی تعداد 100 تھی جنہیں بڑھا دیا گیا ہے اس وقت کورونا بحران سے نمٹنے کے لئے ڈی بی ٹی، آئی سی ایم آر، آئی سی اے آر، سی ایس آئی آر، ڈی ایس ٹی، ڈی آر ڈی او اور مختلف میڈیکل کالج اور پرائیویٹ سیکٹر کے انسٹی ٹیوٹ بھی کرونا کے ٹسیٹ کر رہے ہیں

واضح رہے کہ بھارت میں 17 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ ہے،مودی سرکار نے کرونا وائرس کی وجہ سے بھارت بھر میں لاک ڈاؤن کو مزید دو ہفتے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ 4مئی کے بعد مزید 2 ہفتے لاک ڈاؤن جاری رہے گا، جہاں خطرہ کم ہوگا، وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی جائے گی،نئے احکامات کے تحت 17 مئی تک لاک ڈاؤن لاگو رہے گا۔

بھارت کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جس نے کورونا کی وبا کے پیش نظر سخت سفری پابندیاں عائد کیں۔ 25 مارچ کوشروع ہونے والے اس لاک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں ٹرینوں کی آمدورفت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

Shares: