امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے حوالے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں اسکولوں کو پہلے ایک ہفتہ بند کرنے اور پھر تاحکم ثانی بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی آڑ میں اسکولوں کی مسلسل بندش قوم کے مستقبل کے ساتھ مذاق اورکھلواڑ ہے ۔
سندھ حکومت کورونا وبا کے حوالے سے پابندیاں لگانے اور ہٹانے ، کہیں نرمی ‘ کہیں سختی کی پالیسی اختیار کرنے کے اپنے دہرے معیار کو ترک کرے ۔ اسکولوں کی بندش کا فیصلہ فی الفور واپس لے ، سندھ حکومت کی تعلیم دشمنی کو کسی صورت میں بھی قبول نہیں کیا جائے گا ، تمام اسکول فی الفور کھولے جائیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کورونا ایس او پیز پر سب سے زیادہ اور بہتر طریقے سے اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں عمل درآمد کیا گیا ہے ، 50فیصد حاضری سمیت دیگر ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کوشش کی گئی کہ قوم کے مستقبل کے معماروں کا تعلیمی تسلسل برقرار رہے مگر حکومت بار بار تعلیمی ادارے بالخصوص اسکول بند کر کے تدریس اور تعلیم کے عمل کو مسلسل تباہ کر رہی ہے .
ایس او پیز کے ساتھ زندگی کے تمام شعبوں میں کام جاری ہے تو اسکولوں میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا آخر انہیں مسلسل بند کیوں رکھا جا رہا ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران سب سے زیادہ متاثر تعلیم ہوئی ہے، مسلسل بندش سے نہ صرف تعلیم کا نقصان ہوا ہے بلکہ اس شعبے سے وابستہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھاری مالی نقصانات بھی اُٹھانے پڑے ہیں اور حکومت نے دعوے اور وعدے تو بہت کیے لیکن ان کو عملاً کوئی ریلیف نہیں دیا گیا جو سراسر ظلم اور زیادتی ہے ۔

Shares: