کرونا کی وجہ سے سعودی عرب کی معیشت بری طرح متاثر، حکومتی اقدام سے عوام پریشان
باغی ٹی وی :سعودی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ریاست تیل کی کم قیمتوں اور کورونا کی وجہ سے معاشی بحران کے دوران ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کو 3 گنا بڑھائے گی اور شہریوں کو ماہانہ ادائیگی روک دے گی۔ ان اقدامات سے عوام کی زندگی متاثر ہوگی اور ان میں ناراضگی پیدا ہوسکتی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ رہائشی الاؤنس کو جون 2020 سے روک دیا جائے گا اور یکم جولائی سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو 5 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا جائے گا۔ ملک 60 ارب ڈالر قرض لے گا تاکہ بھاری بجٹ خسارے کو پورا کیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر خام مال کی مانگ کی مانگ میں کمی آئی ہے اور تیل سے آمدنی میں ’زبردست کمی‘ کے دوران ریاستی مالیات کو تیز کرنے کے لیے یہ اقدامات ضروری تھے۔
وزیر خزانہ نے گزشتہ ہفتے کورونا وائرس اور اور تیل کی ریکارڈ کم قیمتوں کی وجہ سے نمٹنے کے لیے ’تکلیف دہ‘ اور ’سخت‘ اقدامات سے خبردار کیا تھا۔سعودی عرب، جو خام تیل کا دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ اور عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے، نے سنیما گھروں اور ریسٹورانٹس کو بند کردیا، پروازیں روک دیں اور مہلک وائرس کو روکنے کے لیے سال بھر جاری رہنے والی عمرہ زیارت معطل کردی ہے۔
سعودی عرب نے دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ مل کر اضافی محصولات پیدا کرنے کی غرض سے 2018 میں اشیا اور خدمات پر پانچ فیصد ٹیکس عائد کیا تھا۔
ریاست نے شہریوں کے لیے اربوں ڈالر مالیت کے ہینڈ آؤٹ بھی متعارف کرائے تھے جو بڑھتے ہوئے اخراجات کے اثرات کو کم کرنے کے رہائشی الاؤنس کے نام سے جانا جاتا ہے