اسرینگر:مقبوضہ کشمیر،14کرونا مریضوں کے لیے صابن کی ایک ٹکیا،ایک باتھ روم ،اطلاعات کےمطابق حکومت اور محکمہ صحت بلند بانگ دعوے کررہے ہیں کہ کووڈ 19کے مریضوں علاج و معالجہ کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہے
ذرائع کےمطابق ادھر سرینگر کے سکمز صورہ میں زیر علاج مریضوں نے شکایت کی ہے کہ ہسپتال انتظامیہ ان کے ساتھ قیدیوں جیسا سلوک کررہے ہیں ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سرینگر کے سب سے بڑے ہسپتال سکمز صورہ میں کووڈ 19کے مریضوں کو ہسپتال میں کوئی بھی سہولیت دستیاب نہیں ہے یہاں تک کہ انہیں کھاناپینا بھی ڈھنگ کا نہیں دیاجارہا ہے ۔
سکمز میں زیر علاج ایک مریض نے بتایا کہ 14مریضوں کیلئے ایک صابن کی ٹکیا ہے ۔ چائے سرد پانی کی مانند ہوتی ہے جبکہ روٹی کا نام و نشان ہی نہیں ہے اور نہ روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کے ماسک تبدیل کئے جاتے ہیں ۔ گرمی کا کوئی انتظام نہیں یہاں تک کہ مریضوں کو کمبل بھی فراہم نہیں کیا جاتا ہے ۔
مریضوں نے بتایا کہ اس وقت یہاں پر 14سے زائد مریض زیر علاج ہیں جن کیلئے دو باتھ روم ہیںجن کاگیزر خراب ہے جبکہ ایک ہی باتھ روم چودہ افراد کیلئے رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ کئی بارمنت سماجت کے بعد 5روپے کی ایک صابن کی ٹکیادی گئی جو 14مریض استعمال کررہے ہیں،
انہوں نے کہاکہ ہسپتال میں داخل ہونے کے ساتھ ہی مریض کو ایک ماسک دیا جاتا ہے تاہم ایک ہی ماسک مریضوں نے ایک ہفتے استعمال کیا ہے۔








