کرونا وائرس 168ممالک میں پھیل گیا، خطرناک وبا سے 8160 افراد جاں بحق ، لاکھوں متاثر

تہران:کرونا وائرس 168ممالک میں پھیل گیا، خطرناک وبا سے 8160 افراد جاں بحق ، لاکھوں متاثر،اطلاعات کےمطابق کرونا کی وجہ سےاس وقت دنیا کی زندگی خطرے میں پڑگئی ہے، ادھرتازہ ترین اطلاعات کےمطابق کرونا وائرس ایک سو اڑسٹھ ممالک میں پھیل گیا۔ خطرناک وبا سے 8160 کی اموات، دو لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو کر رہ گئے۔

ایران میں 147 جبکہ سپین میں مزید 65 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ خطرناک وبا سے مرنے والوں کی کل تعداد 1135 ہو گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انڈونیشیا میں 12، چین میں 11، امریکا میں 7 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ جنوبی کوریا اور فلپائن میں 3،3 جبکہ برازیل، پرتگال، ناروے اور آسٹریلیا میں 1،1 ہلاکت سامنے آئی۔

یورپ میں کرونا وائرس نے ہلاکتوں کی تعداد میں پہلی بار ایشیا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یورپ میں اب تک کرونا سے 3 ہزار 421 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ ایشیا میں مرنے والوں کی تعداد 3 ہزار 384 ہو چکی ہے۔

ادھر سعودی عرب نے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر جی ٹوئنٹی ممالک کا ہنگامی سربراہ اجلاس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جی ٹوئنٹی کرونا کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سعودی عرب وبا کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ تمام ارکان سے رابطے میں ہے۔ عالمی وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے جی ٹوئنٹی ممالک کو متفقہ پالیسیاں اور اقدامات کرنا ہوں گے۔

دوسری جانب امریکی شہر سیٹل میں کرونا وائرس کی ویکسین کی آزمائش شروع کر دی گئی ہے۔ واشنگٹن میں خاتون رضاکار کو پہلا انجکشن لگایا گیا ہے جبکہ 45 مزید افراد نے خود کو تحقیق کےلیے پیش کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی دنیا بھر میں 35 کمپنیاں اور ادارے ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔

تجرباتی ویکسین کا پہلا انجکشن لگوانے والی 43 سالہ جینیفر ہیلر دو بچوں کی ماں ہیں۔ دیگر رضا کاروں کو ایک ماہ کے وقفے سے دو انجکشن لگائے جائیں گے۔رضاکاروں کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے چھٹکارا پانے کے لیے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ ابتدائی دوا کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اور میساچوسیٹس کی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی ماڈرنا نے تیار کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو انجکشن لگائے جا رہے ہیں، انہیں کوئی خطرہ نہیں کیونکہ ویکسین میں کرونا وائرس شامل نہیں کیا گیا۔ تاہم بارہ سے اٹھارہ ماہ تک کوئی بھی ویکسین بازار میں آ سکتی ہے۔

دنیا بھر میں 35 کمپنیاں اور ادارے ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔ برطانیہ میں آئندہ ماہ ویکسین کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ جرمنی میں بھی ریسرچر کرونا کی ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔ چین اور جنوبی کوریا میں کرونا کی ویکسین کی تیاری کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لداخ سکاوٹ کے جوان میں کورونا وائرس کی علامت دیکھے جانے کے بعد اس کی جانچ کرائی گئی جو مثبت آئی۔ بھارتی فوجی کو جہاں ہسپتال بھیج دیا گیا ہے وہیں اس کی بہن اور اہلیہ کو بھی آئیسولیٹ کر دیا گیا ہے۔

بھارتی فوج میں یہ پہلا کیس سامنے آیا ہے، لیہہ کے چوہوٹ گاوں کا رہنے والا یہ بھارتی فوجی اپنے والد کے رابطہ میں آیا جو پہلے سے ہی انفیکشن کا شکار ہو چکے تھے۔ ان کے والد 20 فروری کو ایران سے تیرتھ یاترا پر لوٹے تھے اور 29 فروری سے لداخ ہارٹ فاونڈیشن میں آئسولیشن میں ہیں۔

Comments are closed.