کورونا وائرس کے حملے مزید 13 جانیں لے گئے، چوبیس گھنٹے میں 363 نئے مریض رجسٹرڈ

0
35
کرونا پھر پھیلنے لگا، ایک روز میں چار ہزار سے زائد مریض

اسلام کورونا وائرس کے حملے مزید 13 جانیں لے گئے، چوبیس گھنٹے میں 363 نئے مریض رجسٹرڈ ،اطلاعات کے مطابق وائرس سے 13 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 28 ہزار 690 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 12 لاکھ 83 ہزار 223 ہوگئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 363 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 4 لاکھ 42 ہزار 714، سندھ میں4 لاکھ 74 ہزار 772، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 79 ہزار 774، بلوچستان میں 33 ہزار 458، گلگت بلتستان میں 10 ہزار 411، اسلام آباد میں ایک لاکھ 7 ہزار 554 جبکہ آزاد کشمیر میں 34 ہزار 540 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ملک بھر میں اب تک 2 کروڑ 17 لاکھ 96 ہزار 915 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 41 ہزار 240 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 12 لاکھ 40 ہزار 995 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ایک ہزار 2 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 13 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 28 ہزار 690 ہوگئی۔ پنجاب میں 13 ہزار 7، سندھ میں 7 ہزار 619، خیبرپختونخوا میں 5 ہزار 825، اسلام آباد میں 952، بلوچستان میں 359، گلگت بلتستان میں 186 اور آزاد کشمیر میں 742 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ادھر دنیا بھر میں کرونا سے متاثرین کی تعداد 259,403,369ہو چکی ہے

جبکہ دنیا بھر میں اس مہلک وائرس سے جاںبحق ہونےوالوں کی تعداد 5,188,390 ہوچکی ہے، اس دوران احتیاطی تدابیراختیارکرنے اور ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ صحت مند ہونے والوں کی تعداد بھی 234,666,159 سے تجاوز کرچکی ہے ، اگردنیا بھر میں بڑے ملکوں میں اس وائرس سے متاثرہ ملکوں کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو امریکہ میں کل متاثرہونےوالے افراد کی تعاد 48,848,156. چین میں متاثرین کی تعداد 98,546, جبکہ برطانیہ میں یہ تعداد 9,974,843 سے تجاوز کرگئی ہے

عالمی ادارہٴ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ یورپ اب بھی کرونا وائرس کا گڑھ ہے جہاں گزشتہ ہفتے وبا کے 20 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ وبا کے آغاز کے بعد خطے میں سب سے زیادہ کیسز ہیں۔

یورپی ملک سوئٹزر لینڈ کے شہر جینیوا میں جمعے کو بریفنگ کے دوران ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کرونا مشرقی یورپ کے ان ممالک میں پھیل رہا ہے جہاں کرونا ویکسین لگانے کی تعداد کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ویکسین کی بدولت اسپتالوں میں داخلے کی شرح کم، شدید بیماری سے بچاؤ اور اموات سے بچا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ چیزیں احتیاطی تدابیر کا متبادل نہیں ہو سکتی۔

ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ویکسین کرونا وائرس کی منتقلی کم کرتی ہے تاہم ویکسین مکمل طور پر نہیں بچاتی۔ویکسین کی غیر مساوی تقسیم، امیر ممالک کو ترجیح دینے اور غریب ملکوں کو نظر انداز کرنے کے پر ایک بار پھر ٹیڈروس نے بات کی۔

Leave a reply