تہران :ایران پردوہری آزمائش، ایک طرف کرونا وائرس بے قابو تودوسری طرف کروناوائرس زدہ شہری بے قابو،ڈسپنسری کوآگ لگا دی، اطلاعات کےمطابق ایران میں کروناوائرس سےمتاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداداور اموات کے پیش نظرمشتعل افرادنےایک ڈسپنسری کو آگ لگادی ۔

ایرانی سرکاری نیوزایجنسی کےمطابق بندرعباس شہرکے نواحی قصبےتوحیدمیں کرونا کےمتاثرہ مریضوں کی موجودگی کےحوالےسےبےبنیادافواہوں پرغصےسےبےقابوافرادنےڈسپنسری کوآگ لگا دی، واقعےکےبعدپولیس اورفائربریگیڈکےاہل کارفوری طورپرجائےحادثہ پرپہنچ گئے۔ انہوں نے لوگوں سے پر سکون رہنےکامطالبہ کیا اورڈسپنسری میں لگی آگ کوبجھایا۔

ہرمزجان یونیورسٹی فارمیڈیکل سائنسزمیں تعلقات عامہ کی سربراہ فاطمہ نوروزیان کےمطابق بندرعباس شہرمیں شہید محمدی ہسپتال کے اندرکروناسےمتاثرہ افرادکےلیےایک خصوصی ونگ موجودہےلہذا ڈسپنسریوں میں کروناکےمریضوں کی موجودگی کے حوالے سے افواہیں محض جھوٹ ہے۔ایرانی نیوز ایجنسی کےمطابق تہران کی بلدیاتی کونسل میں صحت کمیٹی کی سربراہ ناہید خداکرمی کاکہناہےکہ ایران میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 سے 15 ہزارکے درمیان ہے۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارےنےدعوی ٰکیاہےکہ ایرانی زرائع نےبتایاہےکہ ملک میں کروناکےسبب انتقال کرنے والےافراد کی تعداد 210 ہو چکی ہے۔ چینل نےجمعےکی شام اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ ان میں 100 اموات دارالحکومت تہران اور 80 قُم شہر میں ہوئیں۔دوسری جانب ایرانی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے بی بی سی کی رپورٹ کی تردید کرد ی ہے۔

ایران کی سرکاری نیوزایجنسی نےوزارت صحت کے میڈیا سینٹر کے سربراہ کیانوش جہانپور کے حوالے سے بتایا کہ جمعے کی دوپہرتک ایران میں کروناوائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 388 ہو چکی ہے۔ ان میں 73 افراد صحت یاب ہو گئے جبکہ 34افراد زندگی کی بازی ہارچکےہیں۔

Shares: