باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی ہے، کرونا وائرس کے برطانیہ میں بھی وار جاری ہیں، برطانوی وزیراعظم میں بھی کرونا کی تشخیص ہوئی تھی.

کرونا وائرس کے علاج کے لئے مختلف ممالک سر توڑ کوشش کر رہے ہیں، امریکی صدر نے کرونا کی دوا بتائی تو ایک مریض صحتیاب جبکہ دوسرا ہلاک ہو گیا، کرونا کی دوا کیا ہے اور کب سامنے آئے گی ابھی تک کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن مختلف ممالک کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،ایسے میں برطانیہ کی بھی کوشش ہے کہ کرونا کا علاج دریافت کیا جائے اس ضمن میں برطانیہ میں ڈاکٹرز کی ایک بڑی ٹیم کام کر رہی ہے جنہیں امید ہے کہ جلد کرونا کے مریضوں کا علاج طے کر لیا جائے گا.

برطانیہ میں کرونا وائرس کے علاج کے لئے جو کام جاری ہے اس ضمن میں وہ کتنا مؤثر ہوتا ہے اور کتنے مہینوں میں علاج سامنے آ جائے گا یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا تا ہم برطانیہ کو امید ہے کہ اس علاج سے ممکنہ طور پر ہزاروں بلکہ لاکھوں افراد کو فائدہ پہنچے گا

برطانیہ میں کرونا وائرس کے علاج کے لئے بنائے گئے 132 مختلف ہسپتالوں میں ایک ہزار مریضوں کو داخل کیا گیا ہے، جن کے علاج کے حوالہ سے کوشش کی جائے گی، یوں برطانیہ میں دنیا میں کرونا کے علاج کے لیے بڑا ٹرائل سنٹر بن گیا ہے

برطانوی صحت کے سیکرٹری میٹ ہینکوک کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنا ایک بہت بڑی ایمرجنسی ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں اس کے پھیلاؤ کو روکا جائے اور اس کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی جائے، برطانیہ کرونا وائرس کے علاج کی دوڑ میں شامل ہو چکا ہے اور ہم نے دنیا کے سب سے بڑے ٹرائل سنٹر میں کام شروع کیا ہے، جہاں سائنسدان اور ڈاکٹر سمیت متعدد ماہرین کام کر رہے ہیں.

برطانوی حکومت اس ضمن میں کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے ملی مدد کی رہی ہے ، برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ہم ملکر کرونا کو شکست دیں گے، عوام گھروں میں رہیں ، این ایچ ایس کرونا کے علاج کے لئے کوشش کر رہا ہے تا کہ جانیں بچائی جا سکیں

کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے ماہر پینل مصروف ہے، برطانیہ کے چیف میڈیکل آفیسر کا کہنا ہے کہ متعدد دواؤں کی اس حوالہ سے جانچ کی جا رہی ہے. ای آئی وی کے لئے علاج ہونے والی دواؤں کا بھی کرونا کے لئے استعمال کیا جائے گا اور دیکھا جائے گا کہ اس کا کتنا اثر ہوتا ہے،ڈیکسامیتھاسون سوزش کم کرنے کی دوا کو بھی استعمال کیا جائے گا،ہائڈروکسیکلوروکائن ملیریا کے علاج کی دوا ہے اس پر بھی کام جاری ہے کہ یہ استعمال کی جا سکتی ہے یا نہیں

برطانیہ کے 130 مختلف ہسپتالوں میں 1000 مریضوں کو داخل کیا گیا ہے جن پر ان دواؤں کا استعمال کیے جانے کا امکان ہے،مزید دوائیوں کے حوالہ سے بھی تحقیقات جاری ہیں،چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرس وائٹی کا کہنا ہے کہ ہم صرف 2 ہفتوں میں سیکڑوں مریضوں کو اس کلینیکل ٹرائل میں شامل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس ٹرائل میں یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے محققین بھی شامل ہیں،جن کی سربراہی پیف ہاربی ، و دیگر ماہر پروفیسر کر رہے ہیں.

برطانوی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے یوکے ریسرچ اینڈ انوویشن اور محکمہ صحت و سماجی نگہداشت سے 1 2.1 ملین کی امداد ملی ہے۔ مزید رقم بھی دییے جائے کا امکان ہے، برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے حکومت کے تحقیق کے منصوبے کو تقویت ملے گی.

آکسفورڈ یونیورسٹی کے نفلیڈ ڈیپارٹمنٹ آف میڈیسن میں متعدی بیماریوں اور عالمی صحت کے پروفیسر پیٹر ہاربی کا کہنا ہے کہ ٹرائل سنٹر میں مریضوں کی حالت پر جانچ کی جائے گی اور اسی طرح انکا علاج بھی کیا جائے گا،جلدہی ہم جان لیں گے کہ کیسے مریضوں کا علاج کرنا ہے،ہم ان مریضوں کے بہت شکرگزار ہیں جو اس ٹرائل میں حصہ لے رہے ہیں اور ہسپتال اور ریسرچ عملہ کے لئے جو بہترین علاج تلاش کرنے میں ہماری مدد کر رہے ہیں،

اس ٹرائل میں حصہ لینے والے مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل کر لیا گیا ہے،19 مارچ سے اس پر کام شروع ہوا تھا اور 2 ہفتوں میں 1000 مریضوں نے خود کو وقف کیا ہے،

دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث برطانیہ بھر کے اسکولز اور کالجز کے طلباء کو اس سال بغیر امتحان لیے نمبر دیے جائیں گے۔

کرونا وائرس کے پیش نظر اسکولز و کالجز کی بندش اور امتحانات منسوخی کے معاملے پر حکومت نے تمام طلباء کو اندازے کے مطابق گریڈز دینے کا طریقہ کار وضع کر دیا۔ اسکولز اور کالجز کے طلباء کو اس سال بغیر امتحان لیے نمبر دیے جائیں گے، اساتذہ طلباء کی قابلیت کے مطابق اندازے سے گریڈز کی سفارشات امتحانات کی نگرانی کرنے والے ادارے کو بھیجیں گے.

Shares: