کورونا وائرس کا ازخود معائنہ کرنے اور اس سے بچاؤ کے آسان طریقے

کسی بھی شخص کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں ایسی کوئی علامات سامنے نہیں آتیں کہ جس سے اندازہ ہو سکے کہ اسے یہ بیماری ہے تو یہ کیسے پتہ چلے گا کہ اسے یہ بیماری لاحق ہے ؟جب تک انہیں بخار یا کھانسی کی شکایت ہوتی ہے اور وہ ہسپتال پہنچتے ہیں اس وقت تک پھیپھڑے پچاس فیصد تک فائبروسس کا شکار ہو چکے ہوتے ہیں کورونا کا ازخود معائنہ کرنے کے آسان طریقے ماہرین نے بتائے ہیں جس سے پتہ لگاہا جا سکتا ہے کہ کورونا ہے یا نہیں

تائیوانی ماہرین کا ازخود معائنے کا آسان طریقہ :
تائیوان سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے ازخود معائنہ کرنے کا آسان طریقہ بتایا ہے جو روزانہ صبح اٹھنے کے بعد عام آدمی اپنا کر اپنا معائنہ کر سکتا ہے صبح سو کر اٹھنے کے بعد قدرے صاف فضا میں سانس اندر کھینچ کر دس سیکنڈ کے لئے اگر آپ بغیر کھانسے یا کسی بھی مشکل کا سامنا کئے بغیر یہ عمل تکمیل دے لیں تو اس کا مطلب ہے آپکے پھیپھڑوں میں فائبروسس کا مسئلہ نہیں ہے جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ آپ کورونا وائرس کا شکار نہیں ہیں آج کل کے حالات میں بہتر ہے کہ روزانہ صبح صاف فضا میں یہ تجربہ کر کے ضرور دیکھیں

جاپانی ڈاکٹروں کا پانی کے ذریعے کورونا وائرس سے بچاؤ کا طریقہ :
کورونا وائرس کا علاج کرنے والے جاپانی ڈا کٹرز کا کہنا ہے کہ ہر شخص کو اپنا منہ اور گلا مسلسل تر رکھنے کے لئے ہر پندرہ منٹ میں ایک مرتبہ چند گھونٹ پانی پینا ضروری ہے ایسا کرنا کیوں ضروری ہے؟ کورونا وائرس اگر آپ کے منہ میں ہو تو اگر آپ پانی پی لیں تو یہ آپ کے معدے میں پہنچ جاتا ہے تو اس کے بعد معدے می مختلف قسم کے تیزاب اس کو ختم کر دیتے ہیں اگر آپ بار بار پانی نہیں پئیں گے تو یہ آپ کے سانس کی نالی سے پھیپھڑوں میں داخل ہو جائے گا پھر یہ انتہائی خطرناک واقع ہو سکتا ہے

زکام کا مطلب کورونا وائرس نہیں :
اگر آپ کو زکام ہے اور ناک بہہ رہی ہے تو اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں یہ ٹھنڈ لگنے کی نشانی ہے کورونا وائرس نمونیہ میں خشک کھانسی ہوتی ہے اور ناک نہیں بہتی یہ وائرس اونچے درجہ حرارت میں سروائیو نہیں کر سکتا اور صرف چھبیس سے ستائیس ڈگری درجہ حرارت میں ختم ہو جاتا ہے یہ سورج کے سامنے ٹھہر نہیں سکتا اگر کورونا وائرس کا کوئی مریض چھینکتا ہے اور اس کے جراثیم اس کے منہ سے باہر آ جاتے ہیں تو یہ دس فٹ ہوا میں تیرنے کے بعد امین پر گر جاتا ہے اور پھر ہوا میں موجود نہیں رہتا تاہم اگر یہ کسی دھاتی چیز پر گر جائے تو کم ازکم 12 گھنٹے بچ سکتا ہے لہذا اگر آپ کسی دھاتی چیز کو ہاتھ لگائیں تو فوراً اپنے یاتھوں کو سھو لیں کپڑے پر یہ وائرس چھ سے 12 گھنٹے بچ سکتا ہے برس والے جوسز اور پانی پینے سے گریز کریں اور اپنے ہاتھ با ر بار دھوئیں کیونکہ یہ وائرس ہاتھوں پر پندرہ منٹ تک بچ سکتا ہے اگر اس دوران آپ اپنی آنکھوں ناک یا منہ پر ہاتھ مل لیں تو یہ آپ کے لئے انتہائی نقصان دہ ہو سکتا ہے

کورونا وائرس کی علامات کیا ہیں؟
سب سے پہلے یہ وائرس گلے پر حملہ کرتا ہے اور تقریباً تین سے چار دن آپ کا گلا پکا رہتا ہے اس کے بعد یہ ناک کے مواد میں شامل ہو کر سانس کی نالی اور پھیپھڑوں میں داخل ہو کر نمونیہ کا موجب بنتا ہے اس کے بعد یہ تقریباً پانچ سے چھ دن اور لیتا ہے نمونیہ کے دوران تیز بخار اور سانس لینے میں دشواری کا سا منا رہتا ہے اس دوران معمولی انداز میں ناک بند نہیں ہوتی بلکہ آپ کو یوں محسوس ہوتا ہے گویا کہ آپ ڈوب رہے ہیں اگر آپ کو ان صورتحال کا سامنا ہو جائے تو فوری طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کریں

گھر میں ہینڈ سینیٹائزر بنانے کا سستا اور آسان طریقہ

ممتاز عالم دین علامہ ہشام الہی ظہیر کا کورونا سے متعلق چونکا دینے والا انکشاف

Comments are closed.