ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 51 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ، جب کہ 38 مریضوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

قومی ادارۂ صحت (این آئی ایچ ) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر 13 ہزار 736 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 51 افراد کے کورونا ٹیسٹ کے نتائج مثبت ریکارڈ ہوئے۔


این آئی ایچ کی جانب سے جاری اعداد شمار کے مطابق 38 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا مثبت کیسز کی شرح معمولی کمی کے ساتھ 0.37 فی صد ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس کے باعث مل بھر سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

کووِڈ- 19 وائرس کیسے پھیلتا ہے؟

یہ وائرس متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہونے والے رطوبتوں کے چھوٹے قطروں اور ایسے چیزوں کی سطح کو چھونے سے پھیلتا ہے جو کورونا وائرس سے آلودہ ہوچکی ہوں۔ کورونا وائرس ان چیزوں کی سطح پر کئی گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے لیکن اسے عام جراثیم کش محلول سے بھی ختم کیا جاسکتا ہے۔

کورونا وائرس کی علامات کون سی ہیں؟
کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ پاکستان کی سالمیت اورخود مختاری پرآنچ نہیں آنے دیں گے،آرمی چیف
علیمہ خان،فرح خان کو این آر او میں نے دلوایا؟ وزیراعظم
ملالہ یوسف زئی دورہ سیلاب زدگان کیلئے بہت جلد پاکستان آرہی ہیں
اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے (ٹیسٹ) کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہوچکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر بار بار ہاتھ دھونا اور سانس لینے کے نظام کی صحت کا خیال رکھنا (کھانسی کرتے اور چھینکتے وقت اپنا منہ کہنی موڑ کر یا پھر ٹشو یا رومال سے ڈھانپ لینا اور استعمال شدہ رومال یا ٹشو کو ایسے کوڑا دان میں ضائع کرنا جو ڈھکن سے بند ہوسکتا ہو)۔ نزلہ زکام کی ویکسین دستیاب ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ویکسین کی مدد سے محفوظ رکھیں۔

Shares: