کورونا وائرس کی شرح 0 اعشاریہ 50 فیصد ریکارڈ

0
37

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں مسلسل کمی جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی اس موذی وباء کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ملک کورونا مریضوں کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں 53 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کیسز کی شرح 0 اعشاریہ 50 فیصد ریکارڈ کی گئی۔


پاکستان میں مزید 55 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کے زیرِ علاج مریضوں میں سے 73 کی حالت تشویش ناک ہے۔ پاکستان بھر میں اب تک 30 ہزار 612 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں۔ کورونا وائرس کے کُل مریضوں کی تعداد 15 لاکھ 72 ہزار 371 ہو چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے مزید 11 ہزار 65 ٹیسٹ کیے گئے، جبکہ اب تک کُل 3 کروڑ 4 لاکھ 88 ہزار 516 کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

کورونا وائرس کی علامات کون سی ہیں؟

کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے (ٹیسٹ) کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہوچکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر بار بار ہاتھ دھونا اور سانس لینے کے نظام کی صحت کا خیال رکھنا (کھانسی کرتے اور چھینکتے وقت اپنا منہ کہنی موڑ کر یا پھر ٹشو یا رومال سے ڈھانپ لینا اور استعمال شدہ رومال یا ٹشو کو ایسے کوڑا دان میں ضائع کرنا جو ڈھکن سے بند ہوسکتا ہو)۔ نزلہ زکام کی ویکسین دستیاب ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ویکسین کی مدد سے محفوظ رکھیں۔

Leave a reply