طلبا کو اب ملیں گی نوکریاں، فردوس عاشق اعوان نے کیا اہم اعلان

0
26

وزارتِ انسدادِ منشیات کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ نشے سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے ”زندگی ایپ” شروع کی جا رہی ہے۔

اسلام آباد ۔ 22 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے عام آدمی کی زندگیوں میں بہتری، تیز رفتار انصاف کی فراہمی کیلئے 8 آرڈیننس، کم آمدن لوگوں کیلئے 5 ارب کے بلاسود قرضوں کی سکیم، کرتارپور راہداری کے حوالہ سے بھارت کے ساتھ معاہد، قومی احتساب بیورو کو ریکارڈ فراہمی، ٹرسٹ فار وولینٹری آرگنائزیشن کے ممبران کی تقرری، کنٹونمنٹس میں بی او ٹی بنیادوں پر سولر کی ضروریات پوری کرنے کی منظوری دیدی۔ منڈی کے ریٹ پر صارفین کی دہلیز پر اشیاء ضروریہ پہنچانے کی خدمات مہیا کرنے کے لئے ایپلیکیشن تیار کر لی گئی ہے۔ وزیراعظم نے بچوں کو بنیادی چیلنجز سے آگاہ کرنے کیلئے انسداد منشیات وزارت کے اقدامات کو سراہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ہسپتالوں کو پرائیوٹائز نہیں کر رہی بلکہ ان کو خود مختاری دے رہی ہے تاکہ ان میں سروس کے معیار میں بہتری لائی جا سکے، ہم نے اس سے بالکل پیچھے نہیں ہٹنا۔

منگل کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجلاس کے آغاز میں وزیرِاعظم نے مختلف وزارتوں کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کے حوالہ سے موصول ہونے والی تجاویز کو کابینہ کے سامنے رکھا۔

وفاقی کابینہ کو وزارتِ مواصلات کی جانب سے بتایا گیا کہ وزارت کی جانب سے طالب علموں اور یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباء کیلئے انٹرن شپ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت ملک بھر سے 35 ہزار طلباء کو ہر سال فنی تربیت اور نوکریوں کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ اس پروگرام کے تحت پڑھائی کے دوران ایک مہینہ بغیر وظیفہ جبکہ تین ماہ تنخواہ کے ساتھ انٹرن شپ کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔

وزیرِاعظم نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے پیش کی جانے والی اس تجویز کو سراہا کہ مختلف ضلعوں اور تحصیلوں میں انتظامی عہدوں پر تعینات گریڈ 17 اور 18 کے افسران کیلئے یہ لازمی قرار دیا جائے کہ وہ اپنے اپنے انتظامی علاقوں میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کریں جو (دیرپا اور خود کو برقرار رکھنے والے) ہوں ۔ ان افسران کی کارکردگی جانچتے ہوئے اور ترقی کے وقت پر ایسے منصوبوں کو مد نظر رکھا جائے گا۔

اجلاس میں وزارتِ انسانی حقوق نے تجویز پیش کی کہ بچوں کے استحصال کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم شروع کی جائے ۔ سول سوسائٹی ، مساجد اور اساتذہ سے مکمل سپورٹ کے ساتھ اس آگاہی مہم کو عوام تک پہنچایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ بچیوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے پروگرام شروع کیا جائے گا تاکہ آج کی بچی کل کی مکمل ماں بن سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ تیسری صنف کے افراد اور خصوصا ان کے ساتھ پولیس کے برتائو کو بہتر بنانے کے حوالے سے بھی تجویز پیش کی گئی جس کو وزیرِ اعظم نے سراہا۔

وزارتِ انسدادِ منشیات کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ نشے سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے ”زندگی ایپ” شروع کی جا رہی ہے۔ معاون خصوصی برائے پٹرولیم نے بتایا کہ عوام الناس کی سہولت کیلئے مختلف پیشہ ورانہ سروسز مثلاً ہوم سروس، بڑھئی، پلمبر، وغیرہ کی عوام کے گھروں پر فراہمی کیلئے بھی اپیلیکیشن مرتب کی جا رہی ہے۔ وزیرِ مملکت برائے ماحولیات کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ کمپنیوں کی سوشل کارپوریٹ ذمہ داری کے نظام ، جس میں مختلف کمپنیاں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عمل پیرا ہوتی ہیں ، کو سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے تحت ادارہ جاتی بنیادوں پر استوار کیا جائے۔

وزیرِ انسانی حقوق کی جانب سے بتایا گیا کہ معذوری سے متاثرہ طالب علموں کی یونیورسٹی فیسوں کو بالکل ختم کرنے یا ان میں واضح کمی لانے کے لئے یونی ورسٹیوں کی انتظامیہ کواقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Leave a reply