کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف
کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے اراکین اسمبلی نے خطاب کیا.
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کوکورونا کے ساتھ جنگ شروع کرنی چاہیے تھی،حکومت کوکورونا کے ساتھ جنگ شروع کرنی چاہیے تھی،برطانیہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پورا پلان بنایا ہے،کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے اسکریننگ کا بہتر نظام نہیں لایا گیا،ارکان اسمبلی بھی کہہ رہے ہیں وہ بیرون ملک سے آئے لیکن اسکریننگ نہیں کی گئی، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے، عوام میں کورونا وائرس سے متعلق آگاہی فراہم نہیں کی جارہی،کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے،
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آج جمعہ کا روز ہے، علماءکرام خصوصی دعا کرائیں،مولانا عبدالکبیر چترالی نے کہا کہ میرا بیٹا ووہان میں ہے
سید امین الحق نے کہا کہ کورونا پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے،کرونا پر سنجیدہ ردعمل کی ضرورت ہے
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہماری حکومت ابھی صرف مشاہدہ کر رہی ہے،ہم سے پہلے ترقی یافتہ ملکوں نےایمرجنسی لگادی ہے،پورے یورپ میں آمد و رفت روک دی گئی ہے،امریکا نے یورپین ممالک کے باشندوں پر پابندی لگا دی ہے،ہارورڈ یونیورسٹی میں بھی کرونا پھیل چکا ہے،ہمیں فرنٹ فٹ پر آکر کوشش کرنی چاہیے تھی مگر ہم ناکام ہوئے،سندھ میں کورونا کے تمام متاثرین بیرون ملک سے آئے، ایئر پورٹس پر اسکریننگ نہ ہونے کے برابر ہے،اسپتال اس وباسےنمٹنے کےلئے تیار نہیں،کیا وزیراعظم کے پاس کوئی جادو کی چھڑی ہے؟ایمرجنسی ڈکلیئرکرتے ہوئےتمام ایئرپورٹس کو کچھ عرصہ کیلیے بند کرنیکی ضرورت ہے آج وقفہ سوالات اور بزنس کوموخر کرتے ہوئے کورونا وائرس پر بحث کرائی جائے،
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ملک میں کورونا کا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے،بدقسمتی سے ابھی تک کوئی قومی پالیسی سامنے نہیں آسکی، صوبے کچھ کام کررہے ہیں افسوس اس معاملے پر وفاقی حکومت کی جانب سےاقدام نہیں کیا گیا ،کورونا معاملے پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں کررہے، اس ایشو پر سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں یہ مسئلہ صرف حکومت یا اپوزیشن نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے بین الاقوامی شخصیات بھی اس وبا سے متاثر ہوئی ہیں،