کورونا وائرس کے خلاف دنیا کی تیز ترین ویکسین کی 500 افراد پر آزمائش،بہت جلد خوشخبری ملنے والی ہے

0
35

اسلام آباد :کورونا وائرس کے خلاف دنیا کی تیز ترین ویکسین کی 500 افراد پر آزمائش،بہت جلد خوشخبری ملنے والی ہے ،اطلاعات کےمطابق نئے نوول کورونا وائرس کے خلاف دنیا میں سب سے جلد ویکسین تیار کرنے کے لیے برطانوی سائنسدانوں نے 500 رضاکاروں کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے اس ویکسین کی تیاری پر کام ہورہا ہے اور اس کے اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے انسانی ٹرائل کے لیے 500 رضاکاروں کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان ہیں۔

برطانوی یونیورسٹی نے بڑے ہیمانے پر ابتدائی اور درمیانی مرحلے کے کلینیکل ٹرائل کے لیے رضاکاروں کی خدمات حاصل کرلی ہے جس میں بے ضرر اور تدوین شدہ وائرس استعمال کرکے نئے نوول کورونا وائرس کے خلاف انسانی مدافعتی ردعمل کو متحرک کیا جائے گا۔500 رضاکاروں پر ٹرائل اگلے ماہ تک وسط تک جاری رہے گا جس میں مجموعی طور پر 510 رضاکاروں کو 5 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔

محقق پروفیسر سارہ گلبرٹ نے بتایا کہ اس ویکسین کی تیاری کے لیے جس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جارہا ہے، وہ پہلے ہی 10 مختلف اقسام کے طریقہ علاج کے لیے استعمال ہورہی ہے، مگر کورونا وائرس کے حوالے سے مختلف ممالک کے مختلف ٹیسٹ گروپس کی ضرورت ہے تاکہ درست نتائج کو یقنی بنایا جاسکے، کیونکہ یہ انفیکشن بہت تیزی سے دنیا کے ہر کونے میں پھیل رہا ہے۔

تحقیقی ٹیم بڑے پیمانے پر ویکسین کی تیاری کے لیے اضافی فنڈنگ کی کوشش بھی کررہی ہے کیونکہ وہ 6 ماہ کے انسانی ٹرائل کے بعد وہ اس کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن چاہتی ہے۔اس کے پیچھے یہ خیال موجود ہے کہ یہ ویکسین انسانوں کے لیے موثر ثابت ہوگئی اور خزاں میں اس کی پروڈکشن شروع ہوجائے گی، جس دوران 5 ہزار افراد پر آخری ٹرائل بھی مکمل کیا جائے گا اور طبی ورکرز ستمبر تک اس کا استعمال شروع کیا جاسکتا ہے۔

درحقیقت آکسفورڈ یونیورسٹی ستمبر تک اس ویکسین کے 10 لاکھ ڈوز تیار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔اتنی کم مدت میں ویکسین کی تیاری بظاہر ناممکن لگتی ہے مگر آکسفورڈ یونیورسٹی کی ٹیم درحقیقت کورونا وائرس جیسی وبا کے لیے پہلے سے تیاری کررہی تھی۔

Leave a reply