کرونا وبا اور معاشی جنگ تحریر : راجہ حشام صادق

0
83

اس وقت پوری دنیا میں کرفیو کی طرح کا ماحول ہے دنیا کو اس وقت ایک ایسی جنگ کا سامنا ہے جس کے لیے کسی ملک نے کوئی تیاری نہیں کر رکھی تھی۔اس جنگ کا آغاز تو چین سے ہوا مگر دیکھتے ہی دیکھتے اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جس نے ساری دنیا کو لپیٹ میں لیا وہ ایک وبا ہے جس کا نام ہے کرونا۔

کرونا کے بعد جو شروع ہوتی ہے اس کا نام ہے معاشی جنگ دنیا بہترین ہتھیاروں کی تیاری اور مقابلے کی دوڑ میں یہ بھول چکی تھی کہ ایک اورجنگ بھی شروع ہونے جا رہی ہے جس جنگ کی نوعیت بہت خطرناک ہو گی اور آج اس جنگ کا سامنا دنیا کا ہر امیر اور کمزور ملک کر رہا ہے۔ کرونا وبا کے آنے کے بعد سے اس جنگ کا آغاز ہو وہ جنگ معاشی جنگ ہے اس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ آج امیر ممالک خوفزدہ ہیں ان کو ڈر ہے کہ کہیں ان کے لوگ بھوک اور غربت سے مر ہی نہ جائیں ۔خود کو سپرپاور سمجھنے والے ایک ایسے بحران کا شکار ہو گے کہ ان کے بنائے گئے جدید میزائل اور اسلحہ بھوک ختم کرنے کے لئے ناکافی ہیں۔

قارئین ہمارے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری کہ اللہ تعالٰی کی لاٹھی بہت بے آواز ہے۔جو لوگ اسلحہ اور پٹرول کو اپنی طاقت سمجھتے تھے جن کے پاس پٹرول کے ذخائر تھے۔ کیا ہوا ان ممالک کی معیشت کیوں دن با دن نیچے آتی جا رہی ہے۔اب بھی وقت ہے اجتماعی تور پر توبہ کا۔کشمیر اور فلسطین کے مسلمان جس عذاب سے گزر رہے ہیں۔ اللہ پاک نے ایک ہی جھٹکے میں پوری دنیا کو بتا دیا کہ کرفیو اور لاک ڈون میں کیا ہوتا ہے ۔ سچ ہی کہتے ہیں جب خود پے بنے تو احساس تب ہی ہوتا ہے۔ لیکن شاید ابھی تک دنیا خو سمجھ نہیں آئی ابھی تو چوتھی لہر آئی ہے خدانخواستہ اگر اسی طرح پانچویں، اور پھر چل سو چل چلتا رہا تو پوری دنیا تو ویسے ہی ختم ہو جانی ہے۔

دنیا کے پاس جدید ٹیکنالوجی ہو گی لیکن کھانے کے لئے بھیک مانگے پر بھی کوئی ایک لقمہ نہ دے سکے گا ہر طرف بھوک ہو گی اس بھوک کو ختم کرنے کے لئے تم جنگ کرنا بھی چاہو گے تو بھی ناکامی ہو گے۔ آج تک اس جنگ سے لڑنے کا کسی نے سوچا بھی نہیں ہو گا دنیا میں ابھرتی بہترین معاشی طاقتیں بھی مفلوج ہو چکی ہیں یاد رکھیں اس جنگ میں صرف چند ممالک تباہ نہیں ہوں گے دنیا کی سب سے زیادہ تباہ کن جنگ ہو گی ۔

اس جنگ کے بعد شاید آنے والی نسلیں ہم سے زیادہ خوشحال ہوں ان کے لئے ایٹم سے زیادہ ضروری اپنی عوام کی بھوک اور غربت ختم کرنا ضروری ہو گا۔ اس دنیا نے جتنی سرمایہ کاری اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لئے کی ہے یہی غربت کے خاتمے کے لئے کرتی تو ایسے وقت کا مقابلہ بہتر طرح سے کر سکتے تھے۔ ایک وبا نے آج پوری دنیا کو گھروں کے اندر محصور کر کے رکھ دیا ہے ۔

دعا ہے یا رب العالمین ہم سب کو اپنی رحمت کے سائے میں رکھنا ۔اور ہمارے مضلوم کشمیری اور فلسطینی بہین بھائیوں کی مدد فرمانا ۔آمین ثم آمین

@No1Hasham

Leave a reply