کوروناوائرس کےخلاف حفاظتی اقدامات:مارکیٹیں ہفتےمیں2دن بند:اختیارات صوبوں کوتفویض

0
35

اسلام آباد:کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی اقدامات:مارکیٹیں ہفتےمیں2دن بند کرنےکافیصلہ ،اطلاعات کے مطابق حکومت نے کورونا کی چوتھی لہر پر قابو پانے کیلئے اہم فیصلے کرتے ہوئے مارکیٹوں کے اوقات کار رات 10 سے کم کرکے 8 بجے تک کر دئیے ہیں جبکہ مارکیٹیں ہفتے میں دو دن بند رہیں گی۔

یہ اہم فیصلہ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انسداد کورونا کے قومی ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد کچھ فیصلے کیے ہیں۔ بندشوں سے کمزور طبقہ بہت متاثر ہوتا ہے۔

اسدعمرنے اس موقع پر کہا کہ ہم نے دیہاڑی دار طبقے کا بھی خیال رکھنا ہے۔ کورونا کی تین لہروں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی گئی تھی، اس وقت مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ کورونا کی صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام مارکیٹیں ہفتے میں دو دن بند رہیں گی لیکن ہفتہ وار دو چھٹیوں کا فیصلہ صوبائی حکومتیں خود کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ منگل سے رات 8 بجے سے تمام مارکیٹیں اور بازار بند کرنے کی پابندی ہوگی۔ صورتحال کو دیکھ کر مزید اقدامات اٹھانا پڑے تو اٹھائے جائیں گے۔ راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں بندشیں لگیں گی۔ ہم نے 22 کروڑ لوگوں کی حفاظت کرنی ہے۔

این سی او سی کے سربراہ نے کہا کہ ان ڈور ڈائننگ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ٹیک آوے کی سہولت 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔ پبلک ٹرانسپورٹ پر مسافروں اور دفاتر میں ملازمین کی تعداد بھی 50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے باعث سندھ کے بعد پنجاب میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ گزشتہ روز کورونا وائرس سے 40 اموات ہوئیں جن میں سے 19 اموات وینٹیلیٹرز پر موجود مریضوں کی تھیں۔

اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 4 ہزار 858 افراد کے کووڈ۔ 19 ٹیسٹ مثبت آئے۔ملک کے 4 بڑے شہروں میں وینٹیلیٹرز پر کووڈ۔ 19 کے مریضوں کے تناسب کے لحاظ سے اسکردو میں 25 فیصد، پشاور میں 26 فیصد،لاہور 21 فیصد اور اسلام آباد میں 33 فیصد مریض ہیں۔

اسی طرح سے ملک کے چار بڑے شہروں میں آکسیجن کی سہولیات والے بستروں پر کورونا کے مثبت کیسز کے تناسب کے لحاظ سے ایبٹ آباد میں 55 فیصد، کراچی میں 57 فیصد، پشاور میں 29 فیصد اور گلگت میں 33 فیصد مریض ہیں۔

Leave a reply