بجلی کے بلوں میں کمی نہ لائی گئی تو تحریک منظم کی جائے گی ، حافظ نعیم

naeem

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اگربجلی کے بلوں میں پچاس فیصد کمی نہ لائی گئی تو ملک کے چپے چپے میں ان کیخلاف تحریک منظم کی جائے گی اور انہیں نہ ملک کے اندر چھپنے کی جگہ ملے گی ،نہ ہی ان کو بنگلہ دیش کے حکمران کی طرح ایئر لفٹ ملے گی

باگٰ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولوگرائونڈ چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہاک عوام میں قربانی دینے ،غاصب قوتوں اور قبضہ مافیاکو للکارنے کی ہمت پید ا ہوچکی ہے ،نوجوانوں کو اب ملکی حالات سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ، استحصالی نظام اندر سے کھوکھلا ہوکر اب زمین پر گرنے والا ہے۔پاکستان کو اللہ رب العزت نے تمام وسائل اور نعمتوں سے نوازا ہے لیکن یہاں پر قبضہ مافیا نے ظلم وجبر کا نظام قائم کردیا ہے جس معاشرے میں عدل وانصاف نہ ہووہاں ہزاروں خرابیاں جنم لیتی ہیں جو معاشرے کے افراد کے اندر بھی سرایت کرجاتی ہے اور سب کے حقوق سلب ہوجاتے ہیں جس کا عملی مظہر ہم اس وقت وطن عزیز میں دیکھ رہے ہیں جہاں جاگیردار سال میں 4ارب روپے سے زائد ٹیکس نہیں دیتے لیکن کم آمدنی والے لوگوں کا ٹیکس حجم 400ارب روپے سے بھی زیادہ ہے۔

اے این ایف کا تعلیمی اداروں کے اطراف کریک ڈاؤن ، خاتون سمیت 6 ملزمان گرفتار

انہوں نے کہاکہ اس وقت پوری دنیا پرچند ترقی یافتہ ممالک پر مشتمل استحصالی قوتیں غالب ہیں جودنیا کے 80فیصد سے زیادہ وسائل پر ناجائزطور پر قابض ہیں اور یہی قوتیں پاکستان جیسے غریب ممالک پر اپنے کارندے حکمرانوں کی صورت میں مسلط کرتے ہیں جو رہی سہی کسر نکال کر ملک کو کنگال کردیتے ہیں اور بھوک وافلاس کا وہاں راج ہوتا ہے۔ حافظ نعیم نے بجلی کے ناجائز بلوں کے ذریعے آئی پی پیزکے مالکان کا پیٹ بھرنے کے حوالے سے 23اکتوبر کو عوامی ریفرنڈم منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ عوامی رائے سامنے آنے کے بعد بجلی کے بلوں کی ادائیگی روک دیں گے کیونکہ ملک کے غریبوں سے لے کر اشرافیہ کی عیاشی کے لئے وسائل فراہم کرنے کا سلسلہ اب رکنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مزاحمتی تحریک برپاکررہی ہے لیکن یہ مکمل طور پرپرامن ہوگی اور بندوق اٹھانے سے احتراز کیاجائے گا کیونکہ ہم اپنے جوانوں کو بے رحم اور خونخوا ر بھیڑیوں کے حوالے نہیں کرنا چاہتے ،ہم فارم 47کے پیداوار حکومت سے احتجاج بھی کریں گے اور اس کے ساتھ مذاکرات بھی کریں گے کیونکہ ہم سیاسی عمل پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے سربراہ نے کہاکہ جماعت اسلامی نے عوامی تحریک برپا کرنے کیلئے عوام کے سامنے یہ بات رکھ دی ہے کہ اشرافیہ میں کوئی فرقہ نہیں ہے جہاں نہ کوئی دیوبندی ہے ،نہ بریلوی اور نہ شیعہ جبکہ عوام کو فرقوں میں تقسیم کرکے اپنے مذموم مقاصدکے حصول میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طاقتور عوامی تحریک اشرافیہ کے ناپاک اتحاد کو پارہ پارہ کردے گی۔ انہوں نے غزہ میں جاری مسلمانوں کے قتل عام پر امریکہ اور اس کے حواریوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یہ انسانیت کے ماتھے پر ایک بدنما داغ ہیں جبکہ اقوام متحدہ ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں جو صرف مسلمان ممالک کے خلاف ایکشن لینے میں سرگرم ہے جسے دنیا نے سوڈان اور مشرقی تیمور میں دیکھا ہے۔ا نہوں نے امت مسلمہ کی خاموشی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ اگر نیٹو کی طرز پر مسلمان ممالک کا بھی کوئی فوجی اتحاد ہوتا اور اس اتحاد کی طرف سے یہ دو ٹوک بیان آتاکہ کسی بھی مسلمان ملک کے خلاف حملہ پوری امت مسلمہ کے خلاف حملہ تصور ہوگا تو کسی کو مجال نہیں تھاکہ وہ آج غز ہ میں مسلمانوں کو خون میں نہلانے کی جرات کرتا۔ حافظ نعیم نے 7اکتوبر کو دن 12بجے غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا۔’

انہوں نے جماعت اسلامی کے ممبر شپ مہم میں ریادہ سے زیادہ شمولیت کیلئے بھی چترال کے عوام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ عوامی تحریک ہے جوعوام کو مسائل سے نجات دلانے کیلئے برپا کی جارہی ہے۔ اس سے قبل جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر ابراہیم خان، ضلع لویر کے امیر مولانا جمشید اور سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجود ہ مایوس کن ملکی اور بین الاقوامی حالات میں جماعت اسلامی ہی پاکستانیوں اور امت مسلمہ کے لئے امیدکی کرن ہے جوملکی ڈاکوئوں ،غاصبوں اور خزانے کے چوروں کے ساتھ جنگ کی تیاری میں ہے تو غزہ اور دنیا کے دیگر مظلوم مسلمانوں کے لئے بھی آواز بلند کرنے اور انہیں مدد بہم پہنچانے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہاکہ حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی ایک نئی جذبے اور ولولے کے ساتھ عوامی تحریک کا آغاز کرنے جارہی ہے جسے چترال سے لے کر کراچی تک کے عوام کی تائیدو حمایت حاصل ہے۔ جلسے سے سابق ایم این اے مولانا عبدلاکبر چترالی، مولانا جاوید حسین، مستظہر باللہ، شجاع الحق بیگ، وجیہہ الدین اور فضل ربی جان نے بھی خطاب کیا۔ جلسے میں لویر چترال کے عشریت سے لے کر دروش، ارندو، شیشی کوہ، ایون، کوہ سے بڑی تعداد میں لوگ جلوسوں کی شکل میں پہنچے جبکہ اپر چترال سے بھی کئی جلوس جلسہ میں شریک ہوئے۔

Comments are closed.