کرپٹ اپوزیشن کی کوئی پرواہ نہیں چاہتا ہوںروز جلسہ ہو، وزیراعظم عمران خان
باغی ٹی وی : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کرنیوالے ایک بار پھر اکٹھے ہو گئے ہیں لیکن نیب زدہ لوگوں کی تحریک سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے یہ بات اپنے زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کہی۔ اجلاس کے دوران ملک کی سیاسی، معاشی اور مہنگائی کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے کمی سے متعلق حکومتی ایکشن پلان پر اراکین کو اعتماد میں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم کی سپلائی پوری ہو چکی، صورتحال میں مزید بہتری آ رہی ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک اور جلسوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ہم حکمرانوں کو این آر او نہیں دے رہے،حکومت کو دسمبر نصیب نہیں ہوگا،مولانا فضل الرحمان
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا بیانیہ بکنے والا نہیں ہے۔ اس ملک کو لوٹنے والے، منی لانڈرنگ کرنیوالے ایک بار پھر اکٹھے ہو گئے ہیں۔ نیب زدہ لوگوں کی تحریک سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اپوزیشن کے جلسوں کی تحریک بری طرح ناکام ہو گی۔وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ عوام کے سامنے روز بروز بے نقاب ہو رہے ہیں، روز جلسے کریں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
سیاسی حریفوں پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بے روزگار ہے، اہمیت دینے کی ضرورت نہیں، چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں۔ اپوزیشن کے جلسوں اور تحریک سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔اس موقع پر ارکان نے مہنگائی پر اظہار تشویش کرے ہوئے اسے کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا تو وزیراعظم نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ اس پر جلد قابو پا لیں گے۔ آج جو بھی مسائل ہیں، اس کی ذمہ دار ماضی کے حکمران ہیں جو احتجاج کر رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ثناءاللہ مستی خیل نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ٹیم کارکردگی نہیں دکھا رہی، گیس بجلی پر عوامی سطح پر سخت تشویش پائی جاتی ہے، بجلی اور گیس کے بل عوام بھر پا رہے نہیں۔ذرائع کے مطابق کئی دیگر ممبران نے بھی ثناء اللہ مستی خیل کے خیالات سے اتفاق کیا۔ وزیراعظم کا اراکین کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام کو درپیش تمام مسائل کا ادراک ہے، مہنگائی کنٹرول کر لیں گے.
ادھر پی ڈی ایم جلسہ میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل مولانا فضل الرحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں،تحریک کا آغاز آج گوجرانوالہ سے ہوگا،
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ معتبرپارلیمنٹ نہیں ہے،پارلیمنٹ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں سے آئی ہے، عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں،ہم ایک ناجائز پارلیمنٹ کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں،موجودہ حالات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت کو دسمبر نصیب نہیں ہوگا،
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اب تو حکمران ہم سے این آراو مانگ رہے ہیں،عام انتخابات ہونے چاہییں،عوام کو اپنے رہنما منتخب کرنے کا حق ہوناچاہیے،ہمارا ابھی رکاوٹوں سے سامنا نہیں ہوا اور ہوگا بھی نہیں،عہدوں کے لیے پی ڈی ایم میں نہیں، مقصد کے لیے پی ڈی ایم کا حصہ ہیں،جتنا سیاسی عمل کو طاقت ور بنائیں گے اتنا ہی فرقہ واریت تحلیل ہوگی،حالات تبدیل ہوگئے، اب وہ این آراو مانگ رہے ہیں ہم نہیں دے رہے،