مزید دیکھیں

مقبول

ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب کے دورے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ...

سیالکوٹ: پٹرولنگ پولیس کی بڑی کارروائی، کار چھیننے والے تین ڈاکو گرفتار

سیالکوٹ،باغی ٹی وی( بیوروچیف شاہد ریاض سے) سیالکوٹ کے...

سینیٹر ثانیہ نشتر کا استعفی منظور

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے...

شہری نے 21 کروڑ سے زائد مالیت کے ہیرے نگل گیا

امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو سے تعلق رکھنے...

ڈی جی سول ایوی ایشن کی مبینہ 2 ہزار ارب روپےکی کرپشن سامنے آگئی

کراچی:ڈی جی سول ایوی ایشن کی مبینہ 2 ہزار ارب روپے کی کرپشن سامنے آگئی ، سول ایوی ایشن ذرئع کے مطابق سی اے اے آفیسرز/ائمپلائز ایسویشن نے وزیر ہوابازی اور سیکرٹری ایوی ایشن کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ خاقان مرتضیٰ اور انکی ٹیم نے مبینہ طور پر پاکستان کو 2 ہزار ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ خاقان مرتضیٰ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کی اہلیت نہیں رکھتے، انہیں ایوی ایشن انڈسٹری کا کوئی خاطر خواہ تجربہ نہیں جبکہ انکی سربراہی سے ادارے کو مزید نقصان کا خدشہ ہے۔

سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کس طرح مال بناتےرہے:رانا محمد اقبال نے پولیس…

خط میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی سی اے اے نے جعلی لائسنسگ معاملے پر قومی ائیرلائن ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، لاہور والٹن ائیرپورٹ 450 ارب روپے کی زمین میں 400 ارب کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیرپورٹ کابینہ اور وزیراعظم کی واضح ہدایت کو نظر انداز کیا گیا۔

اس کے علاوہ ائیرپورٹ زمین کی قبضے کو واگزار نہیں کروایا جاسکا، جس کی عدم بازیابی پر1300 ارب سے زائد نقصان پہنچا۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) سے تقریبا 300 ارب سے زائد کے بقایاجات کی وصولی میں ناکامی ہوئی جبکہ کراچی ائیرپورٹ قومی ائیرلائن کو 10 ارب کی لیز کی رقم میں نقصان ہوا،خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈی جی سی اے اے کی عدم تعاون کی وجہ سے 100 سے زائد افسران و ملازمین نے عدالت سے رجوع کیا جبکہ ڈی جی سی اے اے کے خلاف 2 لینڈ کروزر سمیت ایک پراڈو کی غیر قانونی رجسٹریشن کروائی۔

اے این ایف کی منشیات کیخلاف مختلف شہروں میں کارروائیاں

انکے دور میں سی اے اے مختلف عہدوں پر قریبی دوستوں اور عزیز واقارب کی کنٹریکٹ پر تعیناتیاں کی گئیں، آؤٹ سورسنگ معاملہ پر ائیرپورٹ پر دیگر اداروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا جبکہ پینشنرز کے معاملہ پر عدم دلچسپی کا رویہ اختیار رکھا گیا۔خط میں درخواست کی گئی ہے کہ ڈی جی سی اے اے کے خلاف کیس ایف آئی اے کو بھیجا جائے، تاہم معاملے کی تحقیقات ہوسکیں۔