ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس،عدالت نے شعیب شیخ کو ایک اور موقع دے دیا

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس،عدالت نے شعیب شیخ کو ایک اور موقع دے دیا

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس ،ایف آئی اے نے شعیب شیخ کی سزا معطلی کا حکم واپس لینے کی استدعا کر دی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شعیب شیخ کو یکم نومبر کو عدالت پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو سزا معطلی کا حکم واپس لینے پر غور کریں گے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے شعیب شیخ کو یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا

گزشتہ سماعت پر بھی عدالت نے شعیب شیخ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا مگر آج شعیب شیخ عدالت میں پیش نہیں ہوئے جسکی وجہ سے عدالت میں ایف آئی اے نے سزا معطلی کا حکم واپس لینے کی استدعا کی تو عدالت نے شعیب شیخ کو ایک اور موقع دے دیا،

واضح رہے کہ ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد چودھری ممتاز حسین نے شعیب شیخ اور دیگر کو 5 جولائی کو سزا سنائی تھی،اسلام ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ میں شعیب شیخ کے خلاف فیصلے کو 2018 کو معطل کیا تھا،ماتحت عدالت نے شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو مجموعی طور پر 20,20 سال قید اور 13,13 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی گئی تھیں،

خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے قانون سازی، خواجہ سرا کمیونٹی نے اجلاس بلا کر اہم فیصلے کر لئے

خواجہ سرا مشکلات کا شکار،ڈی چوک میں احتجاج،پشاورمیں "ریپ” کی ناکام کوشش

خواجہ سرا کے روٹھنے پر خود کو آگ لگانے والا پریمی ہسپتال منتقل

خواجہ سرا پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار

خواجہ سراؤں کو ملازمتوں میں کوٹہ مقرر کرنے کا مطالبہ سامنے آ گی

شعیب شیخ اور دیگر ملزمان پر دفعہ 471 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ دفعہ 468 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جب کہ دفعہ 420 کے تحت 3 سال قید و 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گی ہے اور ملزمان پر دفعہ 419 کے تحت 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا.عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ تمام سزاؤں کا اطلاق ایک ساتھ ہو گا جب کہ ملزمان کو منی لانڈرنگ اور الیکٹرانک کرائم کے الزامات سے بری قرار دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے 2015 میں ایگزیکٹ کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف کیا تھا جب کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کا از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

Comments are closed.