عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

11 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکڑانک میڈیا پر عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی درخواستوں پر سماعت کی،عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو آئندہ ہفتے سنایا جائے گا، دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ایسا کیا رپورٹ ہوا تھا جس پر ڈائریکٹو جاری کرنا پڑا اور آپ سیدھا پابندی پر چلے گئے، زمانہ تبدیل ہوچکا ہے اور چیزیں تبدیل ہوچکی ہیں، ہمیں ان چیزوں کے ساتھ خود کو ڈھالنا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بات کروں تو ایسا کچھ نہیں کہ کہیں غلط رپورٹنگ ہوئی ہے، کل میں نے جو کہا وہ بالکل درست رپورٹ ہوا، میں نے ہر سیاسی جماعت کے رہنماؤں کے کیس سننے کوئی ایک کیس ایسا نہیں جو مس رپورٹ ہوا ہو، کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا کہ کہنا پڑے یہ میں نے نہیں کہا، اگر کہیں غلط رپورٹنگ ہوئی ہے تو اس کے لیے طریقہ کار موجود ہے۔

پیمرا کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ پیمرا نے اجازت دی ہے کہ جب تحریری فیصلہ آئے تو رپورٹ کرسکتے ہیں، یہ ہدایات میڈیا چینلز کو جاری کی گئی ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ کی ایک بھی گائیڈ لائن پر عمل نہیں کیا، سپریم کورٹ میں عوامی مفاد کے مقدمات کی لائیو اسٹریمنگ ہوتی ہے۔

قانون قاعدے کے حساب سے چلیں گے تو عدالت آپ کو نہیں روکے گی.چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سوال یہ ہے کہ بات پابندی کی طرف کیوں گئی؟ آپ کے سامنے کوئی کمپلینٹ نہیں آئی، اگر ہوتی تو آپ یہاں پیش کر دیتے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایسی کوئی شکایت نہیں بھیجی کہ غلط رپورٹنگ ہوئی ہے، کل ہم نے گھنٹوں سماعت کی لیکن سماعت کا حکم نامہ 4 سطروں پر مشتمل تھا، عدالتی آبزرویشن بھی رپورٹ ہوسکتی ہیں، یہاں بھی سب کیس رپورٹ نہیں ہورہے ہیں صرف عوامی نوعیت کے مقدمات رپورٹ ہورہے ہیں، آپ بتا دیں غلط رپورٹنگ ہوئی اور پیمرا نے ایکشن لیا ہو. قانون قاعدے کے حساب سے چلیں گے تو عدالت آپ کو نہیں روکے گی.

اگر کوئی غلط کرتا ہے تو پیمرا اس کے خلاف کارروائی کرے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالتی کارروائی کی نشریات پر پابندی کیخلاف پیمرا کو نوٹس جاری،جواب طلب

شہباز شریف خود ہی اسمبلی میں مان گئے کہ انہیں اپوزیش لیڈر چن لیا گیا،یاسمین راشد

مہارانی کو پتہ ہی نہیں ملک میں غربت کتنی ہے،یاسمین راشد

واضح رہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے بھی پیمرا کا عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے،پی ایف یو جے کی جانب سے وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی کے ذریعے درخواست دائر کی گئی ،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیمرا کا عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا 21 مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، پیمرا کو انسانی بنیادی حقوق کے خلاف کوئی بھی نوٹیفکیشن یا حکم دینے سے روکا جائے، 21 مئی 2024ء کو پیمرا کی جانب سے 2 نوٹیفکیشنز کا اجراء ہوا، ٹی وی چینلز کو عدالتی کارروائی رپورٹ نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے، صرف عدالتی تحریری حکم ناموں کو ہی رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد