سی پیک کے تحت آئی ٹی انڈسٹری اور ڈیجیٹل اکانومی کا ملکی معیشت میں اہم کردار

سی پیک کے تحت آئی ٹی انڈسٹری اور ڈیجیٹل اکانومی کا ملکی معیشت میں اہم کردار ،2022 2021 کے پہلے 11 مہینوں کے دوران ٹیلی کام، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کی برآمدات میں 25.45 فیصد اضافہ ہوا. پی بی ایس

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)منصوبے کے تحت آئی ٹی انڈسٹری اور ڈیجیٹل اکانومی میں مثبت پیش رفت نے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے، مالی سال-2022 2021 کے پہلے 11 مہینوں کے دوران پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کی برآمدات 25.45 فیصد شرح نمو کے ساتھ 2.381 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 1.898 بلین ڈالر تھیں۔

قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق سی پیک منصوبے پر مثبت پیش رفت نے پاکستان میں آٹومیشن، ای گورننس، ای کامرس، آئی ٹی پارکس، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، انٹرنیٹ اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی پر 2023 کے لیے لچکدار ترقی اور پیشرفت کا انداز قائم کیا ۔جولائی 2022 میں پہلی چائنا پاکستان ٹیکنالوجی انویسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد،سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی، چین میں پاکستانی سفارتخانے، اسلام آباد میں وزارت خارجہ اور ژونگ گوانکون بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹریل پروموشن ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر کیا تھا،اس کانفرنس میں آئی ٹی اور ڈیجیٹل اکانومی پر سی پیک کے تحت تعاون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ پیشین گوئی کی گئی ہے کہ 2025 تک پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی کل مالیت 10 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ ملک میں اس وقت 2,000 سے زیادہ سافٹ ویئر آر اینڈ ڈی مراکز ہیں، پاکستان دنیا میں مفت آئی ٹی پریکٹیشنرز کے لیے چوتھا بڑا مرکزہے،متعدد سٹریٹجک، ترقی اور تجارتی ضرورتوں کی وجہ سے، سی پیک اور اس سے آگے کے لیے آئی ٹی کے شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔

پی بی ایس کا کہنا ہے کہ مالی سال2022 2021 کے پہلے 11 مہینوں کے دوران پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کی برآمدات 25.45 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ 2.381 بلین ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 1.898 بلین ڈالر تھیں۔دونوں ممالک کے درمیان 2022 میں آئی ٹی اور اس سے آگے کے حوالے سے بہت سے وعدے اور معاہدے طے پائے، اب 2023 میں ہمیں آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کو بڑھا کر اپنے سابقہ کام کو مستحکم کرنا چاہیے۔ دنیا میں آئی ٹی کے شعبے میں بہت کچھ ہو رہا ہے،مثلاً ہائبرڈ یا ملٹی کلاڈ مینجمنٹ ٹیکنالوجی، ٹولز اور طریقہ کار مستقبل قریب میں 70 فی صد کاروبار استعمال کریں گے۔ 100 گنا تیز رفتاری کی توقعات کے ساتھ فائیو جی نیٹ ورک کی رفتار فراہم کرے گا جو موجودہ ایل ٹی ای فور جی نیٹ ورکس کے مقابلے میں تقریبا دس گنا تیز ہے۔

اکتوبر 2022 میں چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے بتایا تھا کہ دونوں ممالک نے تین نئے کوریڈور بنانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں چائنا پاکستان ڈیجیٹل کوریڈور بھی شامل ہے جس سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کئی صنعتوں میں تعاون کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ مارچ 2023 میں مصنوعی ذہانت سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس ہوگی جس میں مقامی اور غیر ملکی کاروبار شرکت کریں گے۔نومبر 2022 میں ایک اور بڑی خوشخبری آئی جب چین پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کا بیجنگ میں افتتاح سفیر معین الحق اورچنگ گوان سن بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹریل پرموشن ایسوسی ایشن (زیڈ بی آر اے) کے صدر چنگ شیاو ڈونگ نے کیا جبکہ خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی پاکستان سے عملی طور پر شامل ہوئے۔

کراچی کا آئی ٹی پارک گیارہ منزلہ عمارت ہے جس کا رقبہ 106,449 مربع میٹر ہے، ٹیکنالوجی پارک تقریبا 225 سٹارٹ اپس، چھوٹے سے درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور دیگر ذیلی سہولیات جیسے ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کلاس رومز، انڈسٹری اکیڈمیا لنکیج سینٹر اور آڈیٹوریم کو دفتر کی جگہ فراہم کرے گا۔ سرکاری ذرئع کے مطابق یہ چینی کمپنیوں کو مقامی کمپنیوں کے ساتھ تحقیق اور ترقی، ٹیکنالوجی کے اشتراک کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ کراچی میں پاکستان کا سب سے بڑا انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک منصوبہ جون 2026 میں مکمل ہونے کی امید ہے، اس وقت چھوٹے شہروں میں 22 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کام کر رہے ہیں اور حکومت نے دسمبر 2022 تک ٹیکنالوجی پارکس کی تعداد 40 تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

Comments are closed.