نئی دہلی: بھارت میں کریش لینڈنگ کے دوران طیارے کونقصان پہنچنے پر مدھیہ پردیش کے ایک پائلٹ، جن کو وبائی امراض کے دوران اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالنے پر "کووڈ واریر” کہا گیا تھا کو85 کروڑ کا بل بھیج دیا گیا۔
باغی ٹی وی : این ڈی ٹی وی کے مطابق گوالیارائیرپورٹ پرکریش لینڈنگ کے دوران طیارے کو نقصان پہنچنے پر مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت نے پائلٹ ماجد اخترکو85 کروڑ روپے کا بل بھیج دیا۔
یرو میں مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ،ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق
بھاری بل وصول ہونے پرناراض پائلٹ ماجد اخترکا کہنا تھا کہ انہیں رن وے پرموجود رکاوٹ کے بارے میں نہیں بتایا گیا جس کی وجہ سے لینڈنگ کے دوران طیارہ حفاظتی باڑ سے ٹکرا گیا ائلٹ ماجد اخترنے طیارے کی انشورنس نہ ہونے پرتحقیقات کا بھی مطالبہ کیا کہ اگر ہوائی جہاز کو چلانے کی اجازت سے پہلے بیمہ نہیں کروایا گیا تو اس کی بیمہ کی پیروی کرنے میں کون ناکام رہا۔
ماجد اخترنے اپنے کوپائلٹ کے ساتھ کورونا کی وبا میں کورونا مریضوں کے ٹیسٹوں کے نمونے اورکورونا سے متعلق دوائیں مختلف شہروں میں پہنچانے کے آپریشن میں حصہ لیا تھا اوروہ گوالیار بھی کورونا سے متعلق دوائیں اورمریضوں کے ٹیسٹوں کے نمونے لے کرپہنچے تھے۔
یوم یکجہتی کشمیر: بھارتی مظالم کے خلاف بیلجئیم میں کارریلی
مدھیہ پردیش کی حکومت کی جانب سے ماجد اخترکوجاری چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کریش لینڈنگ کی وجہ سے 60 کروڑ کا طیارہ اسکریپ میں تبدیل ہوگیا جبکہ رن وے کی مرمت اوردیگراخراجات بھی برداشت کرنے پڑے انہوں نے اس کے نتیجے میں دوسرے نجی آپریٹرز سے ہوائی جہاز کرایہ پر لینے کی لاگت کے طور پر مزید25 کروڑ کا اضافہ کیا اس لئے پائلٹ 85 کروڑروپے ادا کرے۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کیپٹن ماجد اختر نے کہا کہ حادثہ گوالیار ہوائی اڈے پر نصب گرفتاری بیریئر کی وجہ سے ہوا جس کے بارے میں انہیں ایئر ٹریفک کنٹرولر (اے ٹی سی) نے اطلاع نہیں دی تھی۔ پائلٹ، جس کے پاس 27 سال سے زیادہ کا پرواز کا تجربہ ہے، نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انہیں بلیک باکس کا مواد فراہم نہیں کیا گیا جس میں گوالیار اے ٹی سی سے موصولہ تمام ہدایات موجود ہیں۔
بھارت مکاری کا شہنشاہ:چین کے خلاف امریکہ کا اتحادی: یوکرین پرامریکہ کا مخالف
ریاستی ملکیت کا طیارہ 6 مئی 2021 کو گوالیار میں کریش لینڈ ہوا تھا۔ بیچ کرافٹ کنگ ایئر B 250 GT طیارہ احمد آباد سے گوالیار کے ریمڈیسیویر کے 71 ڈبوں کو لے کر جا رہا تھا جب یہ بیرئیر سے ٹکرانے کے بعد گوالیار کے رن وے پر اترا پائلٹ ماجد اختر، شریک پائلٹ شیو جیسوال اور نائب تحصیلدار دلیپ دویدی سمیت تین افراد معمولی زخمی ہو کر بچ گئے۔
ہندوستان کے شہری ہوا بازی کے ریگولیٹر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے مسٹر اختر کا فلائنگ لائسنس ایک سال کے لیے معطل کر دیا تھا۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو بھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
بھارت کا بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار:عالمی قوتیں بھی…
ریاستی حکومت اس پر خاموش ہے کہ لازمی انشورنس پروٹوکول پر عمل کیے بغیر طیارے کو کیسے اڑان بھرنے کی اجازت دی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بیمہ پروٹوکول پر عمل کیا جاتا تو حکومت طیارے کی قیمت کو سکریپ کرنے کے بعد بھی وصول کر سکتی تھی اس واقعے کے نتیجے میں کاک پٹ کے اگلے حصے، پروپیلر بلیڈ، پروپیلر ہب اور نئے خریدے گئے طیارے کے پہیوں کو شدید نقصان پہنچا۔
ریاستی حکومت نے حادثے کے بعد اپنے لائسنس کو درست رکھنے میں ناکامی کے لیے پائلٹ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مسٹر اختر نے اس الزام پر اپنے جواب میں کہا ہے کہ ماضی میں کئی پائلٹس کے لائسنس معطل کیے گئے ہیں جنہیں بعد میں منسوخ کیا جائے گا اور جب تک ڈی جی سی اے اپنی انکوائری مکمل نہیں کر لیتا تب تک انہیں قصوروار نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔
مدھیہ پردیش حکومت نے 2019 میں 65 کروڑ سے زیادہ میں سات سیٹوں والا بیچ کرافٹ کنگ ہوائی جہاز خریدا تھا۔