لاہور:عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قمتیں 82.1 ڈالرز فی بیرل تک پہنچ گئیں:میڈیا خاص ہدف کے تحت کم بتانے پربضد،اطلاعات کے مطابق عالمی معیشتوں کی بڑھتی ہوئی مانگ اور محدود رسد کی وجہ سے تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلی گئی۔جبکہ پاکستان میں کچھ میڈیا گروپ ان اعدادوشمارکوجان بوجھ کرغلط بیان کررہےہیں
ذرائع کے مطابق عالمی معیار برینٹ کروڈ نے پانچ دن تک قیمتوں میں اضافے کے بعد تین برس میں پہلی بار نفسیاتی لحاظ سے اہم سنگ میل عبور کیا۔
باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں اگرجون سے لیکراب تک کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے تو یکم مئی 2021 کو فی بیرل 67 فی ڈالر قیمت تھی
جبکہ یکم جون 2021 کو عالمی مارکیٹ میں فی بیرل کرویڈ آئل کی قیمت 70 ڈالرتھی ایسے ہی یکم جولائی کو 75 ڈالرز فی بیرل ،یکم اگست کو 72 ڈالرز فی بیرل ،یکم ستمبرکو 71 ڈالرز فی بیرل ، یکم اکتوبرکو79 ڈالرز فی بیرل اوراب یکم نومبرکو82.1 ڈالرز فی بیرل تک پہنچ گئی ہے
تیل کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ اضافہ بہت آگے تک جا سکتا ہے۔ امریکی بینک جے پی مورگن میں تیل اور گیس کے سربراہ کرسٹیان میلک نےعرب نیوز کو بتایا ہے کہ تیل کی قیمت 2023 تک 100 ڈالر فی بیرل سے زائد تک پہنچ سکتی ہے اور ممکن ہے آئندہ 6 سے 12 ماہ کے اندر ہی اس سطح تک پہنچ جائے۔








