سندھ کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے کراچی میں ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے جو زینبِیُون بریگیڈ سے منسلک تھا۔
گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت سید محمد موسیٰ رضوی کے طور پر کی گئی ہے، جنہیں کامران کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان پر شہر میں فرقہ وارانہ قتلِ عام میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔پولیس حکام کے مطابق، رضوی متعدد مقدمات میں مطلوب تھا، جن میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے کیسز بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اسے فرقہ وارانہ تشدد کے مختلف واقعات میں براہِ راست اور بالواسطہ طور پر ملوث سمجھا جا رہا ہے۔
یہ گرفتاری کراچی میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کا حصہ ہے، اور حکام کا کہنا ہے کہ اس سے شہر میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں مزید مدد ملے گی۔
زینبِیُون بریگیڈ ایک دہشت گرد گروپ ہے ،پاکستان سمیت مختلف ممالک میں فرقہ وارانہ تشدد کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔ سید محمد موسیٰ رضوی کی گرفتاری اس گروہ کے خلاف ایک اہم کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔پولیس حکام نے مزید کہا ہے کہ رضوی کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور اس سے مزید اہم معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ اس کے نیٹ ورک کے دوسرے اراکین کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔