پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف ایک اور بڑی کارروائی کی گئی ہے، جس میں محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے انٹیلی جنس اطلاع پر مختلف اضلاع میں 189 ٹارگٹڈ آپریشنز کیے ہیں۔ ان آپریشنز کے دوران 10 انتہائی خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ان کارروائیوں میں لاہور، راولپنڈی، بہاولپور، گوجرانوالہ اور جہلم سمیت دیگر شہروں میں اہم کارروائیاں کی گئیں۔ راولپنڈی سے گرفتار ہونے والے دو اہم ملزمان بادل سنگھ اور سورج سنگھ کا تعلق ننکانہ صاحب سے بتایا گیا ہے۔سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ ان کارروائیوں کے دوران گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد، 16 ڈیٹونیٹرز، 38 فٹ لمبی حفاظتی فیوز تار، پرائمہ کارڈز، اشتعال انگیز مواد اور نقدی بھی برآمد کی گئی۔ یہ تمام مواد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے والا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ان دہشت گردوں کا مقصد پنجاب کے عوام کو خوف میں مبتلا کرنا اور امن و سکون کو تباہ کرنا تھا۔
سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ صرف ایک ہفتے کے دوران 2053 کومبنگ آپریشنز کیے گئے، جن میں 82 ہزار سے زائد افراد سے تفتیش کی گئی۔ ان آپریشنز کے دوران 263 مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ ان اقدامات کا مقصد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کا خاتمہ کرنا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ "محفوظ پنجاب” کا ہدف حاصل کرنے کے لیے دہشت گردی کے تمام نیٹ ورکوں کو ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردوں کے لیے پنجاب کی سرزمین کو غیر محفوظ بنا دیا جائے گا۔








