دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث بڑا ریلا وہاڑی پہنچ گیا ہے جبکہ عارضی حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا ہے، بھارتی سیلابی ریلا دریائے ستلج اور پاکپتن کے مقام پر اوور فلوکرگیا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں ہیں۔

جبکہ قصور میں گاؤں ولے والا سیلابی پانی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور کسانوں کی کروڑوں روپے کی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج امدادی کاموں میں مصروف ہے تاہم ہیڈ سلیمانکی پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ چھیالیس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ دریائے ستلج میں ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پرپانی کی سطح بائیس فٹ پر برقرار ہے۔ اور سیلاب متاثرین دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں.

ذرائع کے مطابق تاحال لوگوں کی مال مویشیوں کے ساتھ نقل مکانی جاری ہے اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں اور مویشیوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی میں مصروف ہیں علاوہ ازیں انتظامیہ کی جانب سے سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور لوگوں سیلابی علاقہ سے دور رہنے کا کہا گیا ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ماہرہ کے ساتھ کام کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا خلیل الرحمان کا ایک بار ماہرہ پر وار
دوست کی کمسن بیٹی سےزیادتی کےالزام میں افسر معطل
ملکی سلامتی کے فیصلوں کی حمایت اشد ضروری، تجزیہ، شہزاد قریشی
علاوہ ازیں فورکاسٹنگ ڈویژن کی پیشن گوئی کے مطابق سلیمانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی توقع گئی تھی ،دریں اثنا، پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر کی سطح کم ہو رہی ہے جبکہ سلیمانکی ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے اسلام ہیڈ ورکس پر دریا میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاول نگر، ملتان اور لودھراں کے نشیبی علاقے سیلاب کی زد میں ہیں اور ان علاقوں میں مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا بیان میں کہا گیا تھا کہ ان علاقوں میں سیلاب سے متعلق امدادی مراکز کے قیام کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں جب کہ انخلا کا عمل جاری ہے آج سے پہلے پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا تھا کہ ضلع اوکاڑہ میں 56 مقامات سیلاب سے متاثر ہونے کی توقع ہے۔

Shares: