چونیاں ،باغی ٹی وی(نامہ نگار) قصور میں ہندو برادری کےتین افراد کی پراسرار طور پر موت واقع ہونا ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ یوتھ اسمبلی فارہیومن رائٹس پاکستان اس دکھ کی گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہے۔میاں عدیل اشرف
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یوتھ اسمبلی فارہیومن رائٹس پاکستان کے سیکرٹری انفارمیشن اینڈ میڈیا ڈیپارٹمنٹ ضلع قصور میاں عدیل اشرف نے کہا ملک پاکستان میں بسنے والے تمام شہری چاہے وہ مسلم ہیں،ہندو ہیں،عیسائی ہیں یا کسی بھی اور مذہب سے تعلق رکھتےہیں سب قانونی لحاظ سے مساوی حقوق کے حامل ہیں ان کو ریاست پاکستان برابر حقوق فراہم کرنے کی پابند ہے۔ دو دن قبل قصور میں آئے ہندو برادری سے تعلق رکھنے والےجیکب آباد سندھ کے رہائشی چار افراد جن میں تین افراد کی پراسرار طور پر موت واقع ہوئی جبکہ ایک معجزانہ طور پر بیہوشی کی حالت میں پایا گیا۔ اس افسوسناک واقع سے بہت سی قیاس آرائیاں جنم لے رہی ہیں پورے ملک پاکستان میں خاص طور پر تاجر برادری میں ایک خوف کی فضا پیدا ہوئی ہے جو کہ غیر مناسب ہے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یوتھ اسمبلی فارہیومن رائٹس پاکستان اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مقتولین کے وارثان سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کرتی ہے اورریاست پاکستان کے قانونی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ قانونی اداروں کے لیے ایک انتہائی اہم کیس ہے اور دو مذہبوں کے درمیان نفرت کا باعث بن سکتا ہے جس کے مکمل قانونی تقاضے پورے کر کے تفتیش کی جائے۔ اگر تو کھانے میں زہر جان بوجھ کر ڈالا گیاہے تو یہ ایک شرمناک حرکت کے ساتھ ساتھ بہت بڑا ظلم بھی ہے۔ اور ظالم کو اس جرم کی عبرتناک سزا ملنی چاہے۔ لیکن اگر ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا گیا تو پھر بھی مقتول کے وارثان کو مطمئن کرنا قانونی اداروں کی ذمہ داری ہے اور انصاف حاصل کرنا ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔ مقتولین کے وارثان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے۔
Shares: