یوٹرن موت بانٹنے لگے
شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی محمد فہیم شاکر سے)
شیخوپورہ شہر کے وسط میں بنے یو ٹرن عوام کے لیے دردِ سر بننے لگے، سول ہسپتال اور سنٹرل جیل کے سامنے بنے یو ٹرن پر کسی قسم کی تنبیہی علامات موجود نہیں نہ ہی اسپیڈ بریکر موجود ہے اور نہ ہی ٹریفک پولیس اہلکار تعینات،
سول ہسپتال کے سامنے بنے یوٹرن پر ٹریفک کا شدید دباو رہتا ہے اور یہاں آنے جانے والے موٹرسائیکل سوار اور چاند گاڑیاں کسی بھی ضابطے کی پابند نہیں، اچانک کسی بھی طرف سے نکل آتے ہیں جس سے رفتار سے آتی گاڑیوں کو مشکل سے سنبھلنے کا موقع ملتا ہے یہی وجہ ہے کہ آئے روز کے حادثات معمول بن چکے ہیں
جان بچانے والے ہسپتال کے سامنے انسانی جانوں کا ضیاع شہری محکموں کی کارکردگی ہر سوالیہ نشان ہے

اگر شہری انتظامیہ کی اس طرف توجہ ہوتی تو یہاں نہ صرف تنبیہی علامات، زمینی نشانات، یوٹرن سائن، اور اسپیڈ بریکر موجود ہوتے
انتظامیہ کی یہ مجرمانہ غلفت کسی بڑے سانحے کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے

موقع پر موجودہ مقامی شہری محمد ایاز نے باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز کے حادثات پر انتظامیہ کی خاموشی انسانی جانوں کے بے وقعت ہونے کی دلیل ہے
شہری حلقوں میں اس سلسلے میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے شہریوں نے مقامی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ جس قدر جلد ممکن ہو سکے مذکورہ دونوں یو ٹرن پر نہ صرف سائن بورڈز لگائے جائیں بلکہ معیاری اسپیڈ بریکر بھی تعمیر کیے جائیں تاکہ تیز رفتاری سے آتی گاڑیاں اپنی رفتار کو قابو میں رکھ سکیں اور یوٹرن سے مڑتے افراد موڑ کاٹتے وقت محفوظ رہ سکیں

Shares: