باشعور ہندو مودی اور آر ایس ایس کی ہندوتوا سوچ سے کیسے بیزارہے؟ پڑھیے خاص رپورٹ
باغی ٹی وی رپورٹ :مودی اور آر ایس ایس کے نازی ازم اور انتہا پسند سوچ کے خلاف آج ایک سمجھ دار اور باشعور ہندو بھی آواز اٹھانے پر مجبورہے اور وہ اس حقیقت کو تسلیم کر رہا ہے جس کو بھارتی کے انتہا پسند ہندو آج تک مخالفت کی وجہ سے تسلیم کرنے سے انکاری رہے ہیں. بھارتی شہری ونود چاند نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہےکہ برطانیہ جس نے بھارت پر قبضہ کیا ، یہاںکی عورتوں کے ساتھ ریپ کیا ، بھارت کو سیاسی اور مذہبی طور پر تقسیم کیا ، یہاں کی معیشت کو تباہ کیا.انڈیا کے جی ڈی پی کو 23 فیصد سے 2 فیصد تک پہنچا دیا، ہمارے کلچر کو تباہ کیا اور نفرت کے بیچ بو کر ہمیں تقسیم در تقسیم کر دیا، ان سب کے بدلے میں ہمیںصرف ریلوے ، ڈاک اور انگریزی نظام تعلیم دیا اور ہم کہتےہیں کہ بہت کچھ دیا، لوٹ کر چلے گئے اور ہم ان پر خوش ہیں.
جبکہ مغلوں نے ہم پر حکومت کی تو ہندوستان کو اپنا گھر سمجھا ، اس کو لوٹا نہیں یہاں رہے ، اس کی معیشت کو 23 فیصد جی ڈی پی تک لے کر گئے. اس کے باوجود ہم ہندو اب بھی ان کے مسلمان ہونے اور اسلام کے خوف کو ملک میںبیچ رہے ہیں اور اس پر سیاست کر رہے ہیں.کہ انہوں نے یہاں ہندودوا کو ختم کرنے کی کوشش کی ، مغلوں نے 350 سال حکومت کر کے یہاں 82 فیصد ہندو چھوڑے ، کیا وہ یہاںہندوتوا کو ختم کرنے آئے تھے اگر ایسا ہوتا تو ہندوؤں کا یہ تناسب کیسے ہوتا ، آخر پر اس سوچ پر طنز کرتے ہوئے اس نےکہا .ہم کیسے لوگ ہیں اور کیسی دنیا میں رہتے ہیں جس میں صرف لطیفے ہی ہیںِ . حقیقت پسندی سے بہت دور ہیں.
https://twitter.com/ZaidZamanHamid/status/1175654659429732352?s=20