ملک کے دو بڑے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ اور کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کرلیا، جس پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی بھی بنادی گئی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہوا بازی اور پی آئی اے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وفاقی حکومت نے نیو اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر اس کی تکمیل کیلئے کمیٹی قائم کردی۔وزیراعظم خود کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ دیگر ارکان میں سعد رفیق، احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ اور دیگر حکام شامل ہیں۔
تمام ٹی وی پروگرام اور نیوز بلیٹن اشاروں کی زبان کےساتھ نشرکیےجائیں:ایکٹ منظور
وزیراعظم کو اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ معمول کا منافع بخش عمل ہے، آؤٹ سورسنگ کا عمل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیا جائے گا، آؤٹ سورسنگ سے حکومت کو منافع اور مسافروں کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات ملیں گی۔
اجلاس پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ پی آئی اے نے 2022ء کے دوران 172 ارب روپے کا تاریخی ریونیو حاصل کیا، قومی ایئر لائن اس وقت ہفتہ وار 330 فلائٹس آپریٹ کررہی ہے۔
سال2022، اسلام آباد سے بلال گینگ کا ہوا خاتمہ، پولیس قرار دے رہی بڑی کامیابی
بریفنگ میں کہا گیا کہ پی آئی اے کو منافع بخش ایئر لائن بنانے کی حکمت عملی بنائی گئی ہے، پی آئی اے پر یورپی یونین کی پابندی ختم کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے، قومی ایئر لائن کی فلیٹ میں وائیڈ باڈی ایئر کرافٹس شامل کئے جا رہے ہیں۔
عدالت کا فیصلہ اپنی جگہ مگراتنےمختصروقت میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں:اعظم نذیر…
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ کراچی اور لاہور کے ایئرپورٹس کے لاؤنجز کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کے ریونیو میں اضافہ پر مسرت کا اظہار کیا اور وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق اور متعلقہ افسران کی کارکردگی کو سراہا۔شہباز شریف نے حکام کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو ایک منافع بخش ایئر لائن بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔