دین کا ستر فیصد حصہ معاملات پر مشتمل انہیں سدھارا جائے ، رحمت ہی رحمت افطار ٹرانسمیشن

0
52

دین کا ستر فیصد حصہ معاملات پر مشتمل انہیں سدھارا جائے ، رحمت ہی رحمت افطار ٹرانسمیشن

باغی ٹی وی : آج کی رحمت ہی رحمت افطار ٹرانسمشن میں سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے سوال کیا کہ ہمارے معاشرے میں لوگ روزہ رکھتے ہیں، ساتھ ساتھ وہ ایسی برائیاں بھی کرتے ہوتے ہیں. جن سے منع کیا گیا جیسے جھوٹ‌ بولنا کم تولنا ، چغلی غیبت وغیرہ .
اس کے جواب میں‌ مذہبی سکالر ڈاکٹر عمران نے کہا کہ ستر فیصد دین روز مرہ کے معاملات میں رکھا گیا ہے اور تیس فیصد عبادات میں دین ہے. عبادات کا خاص ‌مقصد ہے آپ کی عادات میں‌اچھا اثر پیدا کرے ، اپ کی شخصیت میں . آپکی نفس عمارۃ پر کہ وہ نفس مطمئنہ کی طرف لوٹ جائے، آپ کے لہچے میں ایک بنیادی کشش ہونی چاہیے یہ عبادات کا ایک بنادی مقصد ہے. روزے کے اندر تزکیہ اور تقوی اس کی طرف لے کر جاتا ہے .جو عبادت کسی انسان کے اندر حسن اخلاق لانے میں تبدیلی پیدا نہ کرسکے وہ صرف ثواب لینے کے کچھ نہیں‌ہے. اگر اپ نے ثواب ہی لینا ہے تو یہ تو پھر آپ رستے سے ایک پتھر ہٹا دیں یہ بھی کافی ہے . لیکن عبادات عاجزی، انکساری اور حسن پیدا نہ کرسکے.

اس سے قبل سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ .روزہ اسلامی معاشرے کی پہچان ہے ، یہ بات کسی وضاحت کی محتاج نہں کہ کلمہ اور نماز کے بعد اسلام کا تیسرا رکن روزہ ہے. روزہ دوسری عبادت ہے سے منفرد ہے . اسی لیے نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ نے فرمایا کہ میں ہر نیکی کا بدلہ دس گنا دیتا ہوں ، روزہ میرے لیے اور میں ہی اس کا اجردوں گا. روزے میں اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہے . اخلاق خلق کی جمع ہے اس کے معنی ہیں پختہ عادت ، یعنی ایسی عادت جس سے دوسرے لوگ پر اچھا اثر پڑے ، اور اعمال نفس سے سرزد ہوں، حسن خلق یا حسن اخلاق اس سے مراد اچھی عادت یا اچھا خوبی ہے. ایک مسلمان کے لیے خوبصورت اور اچھے اخلاق کا مالک ہونا بہت ضروری ہے . اخلاق حسنہ میں صبر و تحمل ، قناعت، خوش خلق ، مہمان نوازی ، نواضع انکساری اور خلوص و محبت سب شامل ہیں.
حسن خلق کی سب سے بری نشانی یہ ہے کہ جب کسی پر غصہ آئے تو یہ بات ذہن نشین کر لی جائے کہ لوگوں کو معاف کردینا اور ان کی غلطیوں سے اعراض کر لینا حکم خداوندی ہے.
حسن خلق کی اہمیت اس حدیث سے ثابت ہوتی ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "روز قیامت ترازو میں سب سے زیادہ وزنی حسن خلق ہوگا،”یعنی جو اچھے اخلاق کے مالک ہوں گے ان کے لیے بشارت ہے کہ حسن اخلاق ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے انسان لوگوں کے دلوں پر حکمرانی کر سکتا ہے . بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپورے دین کی خدمت اسی حسن اخلاق سے کی آپ کو پتھر مار کر لہوں لہان کیاکیا، آپ کے پر کورا کرکٹ پھینکا گیا لیکن آپ نے اخلاق فاضہ کا دامن نہیں‌ چھوڑآ. یہی تعلیمات ہیں‌جو ہمارے زیر موضوع ہیں.

Leave a reply