ڈیرہ غازیخان (ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی سے ). پل ڈاٹ تاپل پیارے والی انڈس ہائی وے پرکئی جگہ مذبحہ خانے کھل گئے ۔ بیمار اور لاغر جانوروں کو سلاٹر ہاؤس کی بجائے سر عام سڑکوں اور گلیوں میں ذبح کرنے لگے ۔ قصابوں نے چھوٹے بڑے ہوٹلوں میں ناقص گوشت کی سپلائی جاری رکھی ہوئی ہے ۔ شہر میں اور پل ڈاٹ روڈ تاپل پیارے والی سٹرک پرقصائی بیمار اور لاغر جانوردھڑلے سے ذبح کرتے ہیں ۔ناقص صفائی کا نظام حکومت نے لاکھوں روپے کی لاگت سے مانکہ نہر کی صفائی کروا کر اور پودے لگوا کر شہر سے تعفن کرنے کی کوشش کی ،جس پر کثیر سرمایہ خرچ ہوا،سرکاری آفیسروں کی غفلت اور چشم پوشی کی وجہ سے قصابوں نے جانوروں کی آلائشیں اس مانکہ میں ڈالنا روزانہ کا معمول بنا لیا ہے اور دوسری طرف بیمار جانوروں کا گوشت 700 روپے سے 800 کلو میں فروخت کیا جاتا ہے اور یہ قصاب جانوروں کو سلاٹر ہاؤس لیکر جانا اپنی توہین سمجھتے ہیں جانوروں کو کوئی چیک کرنے والا نہیں ۔ ویٹرنری ڈاکٹر نے اپنی مہریں بھاری نذرانے کے عوض ان قصابوں ئسپرد کردی ہیں،جس سے یہ قصاب مردہ حرام یا بیمار لاغر جانوروں کو ذبح کر کے خود مہریں لگا لیتے ہیں، تمام زمہ داران محکموں کے افسران کی خاموشی ان کے اس گھناونے دھندے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے،ادھر قصابوں کا کہنا ہے اوپر تک آفیسروں کو حصہ اور گوشت دیتے ہیں ھمارا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔اور ہوٹل مالکان بغیر کسی تردد کے گوشت خریدنے پر مجبورکیونکہ قصابوں نے ہر ہوٹل کو لاکھوں روپے کا مقروض کر رکھاہے ۔ذرائع کابتاناہے کہ قصابوں نے افسران کو رام کرنے کیلئے لاکھوں روپے مالیتی کی اشیاء افسران کے گھروں پہنچاتے ہیں جس کے نتیجے میں بیمار اور لاغر جانور کا گوشت فروخت کرنے کی ان قصابوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔شہریوں اور عوامی و سماجی حلقوں نے کمشنر ، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان اورمحکمہ لائیوسٹاک ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved